چین میں پڑھانے گئے4 امریکی اساتذہ پر قاتلانہ حملہ

us instructors attacked in china
کیپشن: us instructors attacked in china
سورس: google

 ویب ڈیسک : چین میں پڑھانے گئے  چار امریکی کالج انسٹرکٹرز پر قاتلانہ حملہ، پارک میں موجود حملہ آور نے چاروں امریکی شہریوں کو چاقوؤں کے پے درپے وار کرکے شدید زخمی کردیا اور فرار ہوگیا۔

 رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست آئیووا میں واقع ایک نجی لبرل آرٹس  ادارے  کارنیل کالج ،ماؤنٹ ورنن، کے اساتذہ شمال مشرقی چین کے شہر جیلن میں بیہوا یونیورسٹی کے ساتھ شراکتی پروگرام میں شرکت کر رہے تھے۔

کارنیل کالج کے صدر جوناتھن برانڈ نے ایک بیان میں کہا، "ہم چاروں انسٹرکٹرز کے ساتھ رابطے میں رہے ہیں اور اس دوران ان کی مدد کر رہے ہیں،" انہوں نے مزید کہا کہ کسی طالب علم نے  حملےمیں حصہ نہیں لیا۔

فوٹیج میں مبینہ طور پر دن کی روشنی میں ہونے والے حمل کی فوٹیج   چینی سوشل میڈیا پر  وائرل ہوگئی تاہم اسے اتنی ہی تیزی سے سنسر کر دیا گیا، جس میں دو مرد اور ایک عورت کو خون کے بڑے داغوں سے ڈھکے ہوئے زمین پر پڑے ہوئے دکھایا گیا، جسے تماشائیوں نے گھیر لیا۔

ویڈیو میں دکھایا گیا کہ زخمی ہوش میں  تھے اور اپنے سیل فون پر بات کر رہے تھے۔

سی این این کے مطابق یہ حملہ بیہوا یونیورسٹی سے آدھے گھنٹے سے بھی کم فاصلے پر واقع بیشن پارک میں ہوا۔

 یادرہے  چین میں پیر کو عام تعطیل تھی۔

چین کی وزارت خارجہ نے  تصدیق کی  ہےکہ "بیہوا یونیورسٹی کے چار غیر ملکی اساتذہ پر پیر کی صبح جیلن کے بیشن پارک کا دورہ کرتے ہوئے حملہ کیا گیا"، انہوں نے مزید کہا کہ انہیں فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا اور انہیں جان لیوا زخم نہیں آئے۔

وزارت کے ترجمان لن جیان نے ایک باقاعدہ نیوز کانفرنس کو بتایا، "پولیس نے ابتدائی طور پر اس بات کا تعین کیا کہ یہ معاملہ ایک الگ تھلگ واقعہ تھا اور فی الحال اس کی مزید تفتیش جاری ہے۔"

حملے کی تفصیلات بشمول مقصد اور حملہ آور یا حملہ آور کی شناخت، ابھی تک غیر واضح ہے۔

Watch Live Public News