جنید کی شادی لاہور میں کیوں نہیں ہو سکتی؟

جنید کی شادی لاہور میں کیوں نہیں ہو سکتی؟
ویب ڈیسک: "غلط بیانی کرنا آپ کا وطیرہ ہے، جو آپ نے بیٹے کی شادی پر بھی جاری رکھا۔" یہ وہ جملہ تھا جو وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل نے اس وقت ٹویٹ کیا جب مریم نواز کی جانب سے بیٹے کے نکاح سے متعلق ٹویٹ کی گئی۔ مریم نواز نے لکھا کہ میرے بیٹے جنید صفدر کا نکاح بائیس اگست کو عائشہ سیف الرحمٰن سے ہو گا۔ نکاح کی تقریب لندن میں ہو گی۔ ن لیگ کی نائب صدر نے مزید لکھا کہ بدقسمتی سے میں نکاح میں شریک نہیں ہو سکوں گی۔ میرے خلاف جھوٹے کیسز بنائے گئے ہیں اور میرا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا ہے۔ میں جیل میں تھی جب میری والدہ کی وفات ہو گئی اور اب میں اپنے بیٹے کی خوشیوں میں شریک نہیں ہو سکوں گی۔ اس کے باوجود حکومت کو باہر جانے کے لیے حکومت سے کوئی درخواست نہیں کروں گی۔ یہ ان کی در اصل گزشتہ ٹویٹ سے منسوب ایک اور ٹویٹ تھی۔ جس پر ڈاکٹر شہباز گل کا پارہ ہائی ہو گیا۔ انھوں نے جوابی ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ عوام کو سچ بتائیں، اسی پراپرٹی کے بارے میں آپ نے کہا تھا میری لندن تو پاکستان میں بھی کوئی پراپرٹی نہیں۔ ڈاکٹر شہباز گل نے مزید کہا کہ پھر کیلیبری فونٹ کے ذریعہ جعلی کاغذات ملک کی اعلیٰ عدالت میں جمع کروائے جس پر سزا ہوئی اور اب لندن نہیں جا سکتیں۔ اس حوالے سے مشیر برائے احتساب و قانون شہزاد اکبر بھی میدان میں اترے۔ شہزاد اکبر نے لکھا کہ یقین سے نہیں کہہ سکتا آپ کیا کہنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ آپ ایک مجرم ہیں جو ضمانت پر ہے۔ آپ کی اپیل فی الحال اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔ آپ بیرون ملک نہیں جا سکتی۔ کیونکہ آپ واپس نہیں آئیں گی۔ انھوں نے مزید لکھا کہ ویسے جنید کے دادا والتھمسٹو کے لارڈ شریف تو نہیں۔ کیا آپ کو یہاں شادی نہیں کرنی چاہیے جہاں آپ جڑیں ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ گوالمنڈی لاہور میں بہترین کھانا پیش کیا جاتا ہے۔ آپ سمیت تمام دوسرے افراد بھی شرکت کر سکتے ہیں اور اس کے بعد اپنے آپ کو قانون کے سامنے پیش کریں۔ وزیر مملکت برائے ماحولیات تبدیلی زرتاج گل کا کہنا تھا کہ ظاہر ہے لندن کے ایک پُر شکوہ مقام پر شادی کرنا خاندان کے لیے دولہا کی ماں کے شادی میں ہونے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ لاہور میں سادگی کے ساتھ شادی کیوں نہیں کی جاتی؟ مریم نواز کی ٹویٹس پر رد عمل دیتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ گھر باہر، علاج باہر، پیسہ باہر، کاروبار باہر اور اب شادی بھی باہر، صرف سیاست پاکستان میں۔ اب تو عوام بھی جان گئے ہیں۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔