ویب ڈیسک: اسرائیل پر ممکنہ ایرانی حملہ ، امریکی صدر جو بائیڈن کی باز رہنے کی وارننگ،مشرق وسطی میں اسٹرائیک گروپ یوایس ایس ابراہم لنکن اور گائیڈڈ میزائل آبدوز بھی بھیجنے کا حکم، اسرائیل نے خان یونس پر تیسرا بڑا حملہ شروع کردیا۔
امریکی صدر کا ایران کو پیغام
امریکی صدر جو بائیڈن نے ایران کو مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران اسرائیل پر ممکنہ حملے کے بارے میں ایک بار پھر خبردار کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی انادولو کی رپورٹ کے مطابق صدر جوبائیڈن نے ایران کے لیے پیغام کے حوالے سے صحافیوں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کارروائی سے باز رہنے کا پیغام دیا۔
یاد رہے کہ صدر جوبائیڈن نے اسی نوعیت کا انتباہ، یکم اپریل کو اسرائیل کے شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر فضائی حملے کے جواب میں ایرانی راکٹ اور ڈرون حملے کے بعد دیا تھا۔ اس حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے 7 رہنماؤں سمیت دو اعلیٰ جنرل بھی جاں بحق ہوگئے تھے۔
امریکی وزیردفاع کا اسرائیل کی حفاظت کیلئے بڑا اقدام:
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے مشرق وسطیٰ میں ایک گائیڈڈ میزائل آبدوز بھیجنے اور بحری بیڑے یو ایس ایس ابراہم لنکن کو بھی علاقے میں فوری طور پر روانہ کرنے کا حکم دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی وزارت دفاع نے ایک بیان میں اس تازہ پیشرفت کے بارے میں بتایا ہے۔
امریکی نیوز ویب سائٹ ’ایکسیوز‘ کے رپورٹر بارک راویڈ نے ایکس پر بتایا کہ لائیڈ آسٹن نے یہ حکم اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے ساتھ بات چیت کے بعد جاری کیا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے انہیں یہ بتایا تھا کہ ایران کی دفاعی تیاریوں سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اسرائیل پر بڑے پیمانے پر حملے کی تیاری کر رہا ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ اور دیگر اتحادی اسرائیل اور حماس پر جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔
جنگ بندی کا معاہدہ تہران میں حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ اور بیروت میں حزب اللہ کے سینیئر کمانڈر کے قتل کے بعد خطے میں بڑھتی کشیدگی کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
سوشل میڈیا پر امریکی فوج کی پوسٹ کے مطابق جوہری آبدوز یو ایس ایس جارجیا جولائی میں بحیرہ روم میں پہلے سے ہی موجود ہے۔
امریکی وزیر دفاع کی اپنے اسرائیلی ہم منصب سے گفتگو کے بعد پینٹاگون نے ایک بیان میں کہا کہ ’دفاعی سربراہ نے ابراہم لنکن سٹرائیک گروپ کو علاقے میں فوری تعیناتی کا حکم دیا ہے۔‘
پینٹاگون کے پریس سیکریٹری میجر جنرل پیٹ رائیڈر نے کہا کہ ’لائیڈ آسٹن نے اسرائیل کے دفاع کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کے امریکی عزم کا اعادہ کیا اور بڑھتی ہوئی علاقائی کشیدگی کے تناظر میں مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی طاقت کی پوزیشن اور صلاحیتوں کا جائزہ لیا۔‘
امریکی فوج نے پہلے ہی کہا تھا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں اضافی لڑاکا طیارے اور بحری جنگی جہاز تعینات کرے گی کیونکہ واشنگٹن اسرائیل کے دفاع کو تقویت دینا چاہتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ لائیڈ آسٹن اور یوو گیلنٹ نے غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں اور شہری نقصان کو کم کرنے کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
یہ بیان سنیچر کو غزہ کے سکول پر اسرائیلی فضائی حملے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔ سنیچر کو ہونے والے فضائی حملے میں ایک سکول کے اندر مسجد کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس سکول میں ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی پناہ لیے ہوئے تھے۔
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اس حملے میں 80 افراد ہلاک جبکہ 50 زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم اسرائیلی فوج نے ہلاکتوں کی تعداد کو متازع قرار دیتے ہوئے کہا کہ حماس اور اسلامی جہاد کے 19 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے اتوار کے روز اپنے امریکی ہم منصب لائیڈ آسٹن سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور انہیں آگاہ کیا کہ ایران کی فوجی تیاریوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ تہران اسرائیل پر وسیع پیمانے پر حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ یہ بات امریکی ویب سائٹ axios نے ٹیلی فون کال سے با خبر ذریعے کے حوالے سے بتائی۔
مذکورہ ذریعے کے مطابق اسرائیلی انٹیلی جنس سمجھتی ہے کہ ایران نے اسرائیل پر براہ راست حملے کا فیصلہ کیا ہے اور شاید یہ (حملہ) آئندہ چند روز میں ہو۔
ادھر اسرائیلی ویب سائٹ Walla نے اسرائیلی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ انٹیلی جنس تجزیوں سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایران براہ راست حملے کا ارادہ رکھتا ہے اور ایران کے صدر اور پاسداران انقلاب کے درمیان حملے کی صورت کے حوالے سے مختلف مؤقف ہیں۔
ویب سائٹ کے مطابق ایرانی صدر شدید جوابی کارروائی سے گریز چاہتے ہیں جب کہ پاسداران انقلاب وسیع پیمانے پر حملے کا ارادہ رکھتی ہے۔
امریکی پینٹاگون نے مشرق وسطیٰ کے لیے اپنے اہم اعلان میں کہا ہے کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے خطے میں جاری کشیدگی کے پیش نظر گائیڈڈ میزائلوں سے لیس سب میرین کی ڈپلائمنٹ کا بھی حکم دے دیا ہے۔
اتوار کے روز پیننٹاگون کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے' امریکی وزیر دفاع نے خطے میں کشیدگی کے پیش نظرامریکی سب میرین مع گائیڈڈ میزائل بھیجنے کا حکم دیا ہے۔ خیال رہے یہ بہت کم ہوتا ہے کہ امریکی سب میرین کو کسی جگہ حرکت کا حکم دیا جائے۔
اسرائیل نے غزہ میں سکول پر مہلک فضائی حملے کے بعد مزید علاقے خالی کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کی تباہ شدہ فلسطینی علاقوں میں واپسی کے نتیجے میں بار بار ان علاقوں کو خالی کروایا گیا ہے۔
اسرائیل نے ایک مرتبہ پھر خان یونس کے علاقے میں مختلف حصوں سے انخلا کا کہا ہے جس میں وہ مقامات بھی شامل ہیں جنہیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر محفوظ زون قرار دیا گیا ہے، تاہم اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہاں سے راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔
اسرائیل نے حماس اور دیگر عسکریت پسند گروپس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ شہریوں کے درمیان رہ رہے ہیں اور شہری علاقوں سے حملے کر رہے ہیں۔
غزہ کے دوسرے بڑے علاقے خان یونس میں اسرائیلی فضائی حملوں اور زمینی کارروائی سے شدید تباہی ہوئی ہے۔
خان یونس پر اسرائیل کا تیسرا بڑا آپریشن:
اسرائیلی فوج نے خان یونس میں تیسرا بڑا آپریشن شروع کر دیا۔ الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے آج جنوبی غزہ میں خان یونس پر شدید گولہ باری کی۔ ایسے عالم میں کہ غزہ کے مشرقی علاقوں سے فرار ہونے والے دسیوں ہزار فلسطینی یہاں فٹ پاتھوں اور سڑکوں پر سو رہے ہیں اور انھیں خوراک، پانی اور کوئی جائے پناہ میسر نہیں ہے۔
اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ میں اچانک مزید انخلا کا حکم دے دیا ہے، جس کے بعد اپنے سامان کو بازوؤں میں اٹھائے ہوئے سینکڑوں خاندانوں نے علی الصبح خان یونس میں اپنے گھروں اور پناہ گاہوں کو چھوڑ دیا، لیکن وہ اس بات کے لیے پریشان ہیں کہ کہاں پناہ حاصل کریں۔
گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فورسز کی بمباری میں مزید 22 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، غزہ میں شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 39 ہزار 790 ہو گئی ہے، 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 92 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔