ویب ڈیسک :امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی انتخاب سے قبل بڑا ریلیف مل گیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق نیویارک اسٹیٹ کی سپریم کورٹ کے قائم مقام جسٹس جوآن مرچن نے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف جعلسازی کے الزامات سے متعلق کیس کا فیصلہ صدارتی انتخاب کے بعد تک ملتوی کردیا۔ کیس کا فیصلہ اب 26 نومبر کو سنایا جائے گا۔
ٹرمپ کو اٹھارہ ستمبر کو سزا سنائی جانی تھی، ٹرمپ کے وکلا نے عدالت سے فیصلہ ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی، فیصلے میں چھبیس نومبر تک تاخیر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک اہم فتح تصور کی جارہی ہے۔
پراسیکیوٹر نے کہا ڈونلڈ ٹرمپ نے مبینہ جنسی تعلق چھپانے کے لیے فحش فلموں کی اداکارہ کو دی گئی رقم ظاہر نہیں کی تھی، ڈونلڈ ٹرمپ نے مقدمے کو متعصبانہ قرار دیا کہا مقدمے کو مسترد کیا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے مئی 2018 میں فحش فلموں کی اداکارہ اسٹارمی ڈینئیل کوخاموش کرانےکیلئےرقم دینےکااعتراف کیا تھا۔
اداکارہ کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں کہا گیا تھا کہ جھوٹے الزامات مت لگاؤ ،پیسے لو اور خاموش رہوامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اداکارہ اسٹارمی ڈینیئل کو ایک لاکھ 30ہزار ڈالر کی رقم ادا کی تھی۔
ایکس پیغام میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اسٹارمی سے زبان بندی کا معاہدہ ایک عام بات ہے، رقم وکیل مائیکل کوہن کے ذریعے دی گئی،جو انتخابی فنڈ کا حصہ نہیں تھی۔
اس سے قبل ڈونلڈٹرمپ ایسی کسی بھی ادائیگی کی تردید کرتے رہے تاہم اُن کے وکیل نے اعتراف کیا ہے کہ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات سے چند روز قبل اسٹارمی ڈینیئل کو منہ بند رکھنے کی شرط پر رقم ادا کی تھی۔