کانپور میں ہونے والی کارروائی پر پولیس افسر کا کہنا ہے کہ جس عمارت کو منہدم کیا گیا ہے، وہ جاوید احمد کی ہے، ہفتہ کی دوپہر ایس پی سٹی راجیش کمار اور سٹی مجسٹریٹ وویک چترویدی اپنے عملے کے ساتھ دیہات کوتوالی علاقے کے 62 فوٹا روڈ پر پولیس اسٹیشن پہنچے، جہاں راحت کالونی کے رہائشی مزمل ولد عصمت کے گھر پر بلڈوزر چلا دیا گیا۔ انتظامیہ نے میونسپل ٹیم کے ساتھ مل کر مزمل کے گھر پر بلڈوزر سے توڑ پھوڑ کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ مزمل اور عبدالوکیر نماز جمعہ کے بعد ہونے والے مظاہرے میں پیش پیش تھے۔ پولیس کا الزام ہے کہ انہوں نے اشتعال انگیز نعرے لگا کر نمازیوں کو اکسایا اور بغیر اجازت مظاہرہ کیا۔ اسی طرح سہارنپور میں بھی پولیس نے دو مسلم سیاست دانوں کے گھروں کو مسمار کردیا تھا۔ مسلم رہنماؤں کے گھر اس علاقے میں 3 جون کو ہونے والے مظاہرے کے بعد مسمار کیے گئے۔The demolition of @AfreenFatima136 house has started. My heart goes out.???? May Allah give her strength.#StandWithAfreenFatima pic.twitter.com/E4QUThfCoB
— Meer Faisal (@meerfaisal01) June 12, 2022
ایس ایس پی نے بتایا کہ اب تک 54 لوگوں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ وہیں دیوبند اور نگر کوتوالی پولیس نے سینکڑوں لوگوں کے خلاف مختلف دفعات کے تحت کیس درج کیا ہے۔India’s Hindu right wing regime bulldozing Muslim houses for they taking part in protest to oppose insult to Prophet Muhammad! pic.twitter.com/cdCZ4BFc0I
— Ashok Swain (@ashoswai) June 11, 2022