سینیٹ اجلاس: مبینہ خفیہ کیمروں پر اپوزیشن کا احتجاج

سینیٹ اجلاس: مبینہ خفیہ کیمروں پر اپوزیشن کا احتجاج

چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے سینٹ کا خصوصی اجلاس شروع ہو گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اجلاس شروع ہونے سے قبل اپوزیشن نے پولنگ بوتھ کے اوپر خفیہ کیمرہ لگنے پر احتجاج کیا اور ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے۔ اس دوران ڈاکٹر مصدق ملک اور مصطفیٰ نواز کھوکھر نے مبینہ خفیہ کیمرہ نکال دیا۔

اس دوران سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ ایوان میں کیمرے نصب کیے گئے ہیں، جس کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں ہے، کیمرے نصب کرنا آئین کے آرٹیکل 262 کی خلاف ورزی ہے۔

ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو سیکرٹری سینٹ قاسم صمد خان نے ایوان کو بتایا کہ تمام نئے آنے والے ممبرز کو خوش امدید کہتا ہوں، صدر مملکت نے سینیٹر ظفر حسین شاہ کو پریزائڈنگ آفیسر مقرر کیا ہے۔ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کی نشتوں کے لیے حکومتی اور اپوزیشن امیدواروں نے کاغذات نامزدی جمع کرا دیئے ہیں۔ اپوزیشن کی جانب سے یوسف رضا گیلانی جبکہ حکومت کی جانب سے صادق سنجرانی نے کاغذات جمع کرائے۔ اجلاس کی کارروائی شروع ہوئے تو مظفر حسین شاہ نے نومنتخب  سینیٹرز سے حلف لیا۔

بعدازاں پی ڈی ایم کی جانب سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مسلم لیگ ن کے سینیٹر حافظ عبدالکریم کوخفیہ کالز آنے کا کہا جا رہا ہے، سینیٹ ایوان میں خفیہ کیمرے لگا کر پاکستان کو دنیا بھر میں بدنام کر دیا گیا،

یاد رہے کہ ایوان بالاء میں آج چیئرمین سینٹ کے لیے انتخاب ہو گا۔ چیئرمین سینیٹ کے لئے حکومتی امیدوار صادق سنجرانی اور پی ڈی ایم کے متفقہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کے درمیان مقابلہ ہو گا۔ اس کےعلاوہ ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے لئے حکومتی امیدوار مرزا محمد آفریدی اور پی ڈی ایم کے عبدالغفورحیدری بھی مدمقابل ہونگے۔ ایوان کی کارروائی کے دوران48  نومنتخب سینیٹرز نے اپنے عہدوں کا حلف لے لیا۔

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔