اسلام آباد میں حکمران جماعتوں کے رہنماؤں کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پارلیمان کو قانون سازی سے روکنے کا اختیار کسی کو بھی نہیں دیا جاسکتا ہے ۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ بل ابھی بنا نہیں ہے اور 8 رکنی بینچ بنا دیا گیا ہے ، تمام جماعتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فل کورٹ بنایا جائے، عجلت میں درخواست دائر ہوئی اور بینچ بھی بنا دیا گیا ۔ وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک سپریم کورٹ چاہیے ، ہم دو سپریم کورٹس کی بات نہیں کرتے ہیں ، ادارے میں تقسیم کا تاثر روز بروز عیاں ہوتا جارہا ہے ، ہم توقع کرتے ہیں کہ آج بینچ تحلیل کردیا جائے گا ۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ بل ابھی پارلیمنٹ کے پاس ہے اور سپریم کورٹ نے ٹیک اپ کرلیا ہے ، کیا آپ پارلیمنٹ کو اپنے اختیار سے روکنا چاہتے ہیں ؟ ، ہم ساری جماعتوں نے پارلیمنٹ کے اختیار کیلئے جدوجہد کی ہے، آج یہ بینچ بناکر پارلیمان کے اختیار کو روکنے کی جو کوشش کی جارہی ہے وہ قبول نہیں ہے ۔ پریس کانفرنس میں جے یو آئی کے رہنما کامران مرتضیٰ نے بھی کہا کہ مجھے کیس کے فکس کرنے پر بھی حیرانی ہوئی اور بینچ کے ممبران پر بھی،جو کیسز ہم نے جنوری میں فائل کیے تھے ان پرابھی تک نمبر بھی نہیں لگے،دوسری جانب ابھی قانون بنا بھی نہیں اور کیس فکس ہوگیا۔