’جاگدے رہنا، بزدار تے نہ رہنا‘

’جاگدے رہنا، بزدار تے نہ رہنا‘
ویب ڈیسک: فیاض الحسن چوہان کا کردار کافی دلچسپ صورتحال اختیار کر چکا ہے۔ جس میں ان کا تیسری بار پنجاب حکومت کی ترجمان مقرر کیا جانا سر فہرست ہے۔ ویسے تو انھوں نے اپنے سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز بھی شیئر کرنا شروع کر دی ہیں جن میں کسی نہ کسی طرح دلچسپی کا عنصر شامل ہوتا ہے۔ گزشتہ دنوں وہ ایک مارکیٹ میں موجود تھے جہاں ٹریفک پھنسے پر وہ خود اپنی گاڑی سے اترے، بغیر کسی پروٹوکول کے ٹریفک کھلواتے رہے۔ اب معاملہ کچھ یوں ہوا ہے کہ پنجاب کی وزارت برائے جیل خانہ جات پر فیاض الحسن چوہان موجود ہیں۔ اس دوران ان کے ہنگامی اور اچانک دوروں کی خبروں کافی سامنے آتی رہتی ہیں۔ مگر اب ان کو پنجاب حکومت کی ترجمان ایک بار پھر سے سونپ دی گئی ہے۔ اس سے قبل فردوس عاشق اعوان بطور معاون خصوصی یہ ذمہ داری نبھا رہی تھیں۔ ان کو ہٹا کر فیاض الحسن چوہان کو یہ ذمہ دی گئی جو مجموعی طور پر تیسری باری ہے۔ تیسری بار ان کے پاس یہ ذمہ داری آنے پر ن لیگ جو حریف جماعت ہے، کی رہنما عظمیٰ بخاری نے آڑے ہاتھوں لے لیا۔ لیگی رہنما نے ٹوئٹر پر ان کے لیے جاری کیا جانے والے نوٹیفکیشن شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ فیاض چوہان کو تیسری بار خوش آمدید، اللہ کرے یہ خوشی قائم رہے، کتنی زیادتی ہے پھر "Till further orders"۔ بھائی جان توانوں پکا نیں جے لایا۔ جاگدے رہنا بزدار تے نا رہنا۔ اس کے جواب میں بلاگر سیف اعوان نے لکھا کہ اس بار فیاض چوہان کو وزیر نہیں بنایا گیا بلکہ صرف ترجمان کی حیثیت دی گئی ہے۔ جس پر عظمیٰ بخاری نے کہا کہ میرے خیال میں بھائی کو سمجھ آ ہی گئی ہو گی۔ خوشامد میں تھوڑی سی کمی پیشی ہوئی تو فیاض الحسن چوہان کی چھٹی ہو جائے گی۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔