کندھے کے درد سے نجات کے ٹوٹکے

کندھے کے درد سے نجات کے ٹوٹکے
رات کو معمول کے مطابق نیند لینا بھی اتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ روزانہ کھانا، لیکن اگر کندھے کے درد کی کیفیت مستقل رہتی ہے تو آپ سونے کی کچھ پوزیشنیں اپنا کر اس مسئلے سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔ ماہرین صحت ہمیں روزانہ 7 سے 8 گھنٹے کی نیند دیتے ہیں لیکن بہت سے لوگوں کو کندھے، کمر اور گردن میں درد ہوتا ہے جو ہمیں ٹھیک سے سونے نہیں دیتا۔ یہاں تک کہ گردن یا کندھوں کو حرکت دینا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ یہ حالت ناصرف تکلیف دہ ہوتی ہے بلکہ نیند بھی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ ویسے، درد عام طور پر جلدی ٹھیک ہو جاتا ہے۔ لیکن اگر درد کی کیفیت برقرار رہے تو کچھ طریقے ہیں جن کے ذریعے آپ اس پریشانی سے نجات پا سکتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں۔ بیک سلیپرز یعنی جو لوگ اپنی پیٹھ کے بل سوتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ تولیہ کو کمر کے نیچے لپیٹ کر سوئیں تاکہ ان کی کمر کی ہڈی یا ریڑھ کی ہڈی بہتر ہو۔ اس سے درد میں کافی آرام ملے گا کیونکہ تولیہ کا رول آپ کی کمر کو اچھا سہارا دیتا ہے جس سے آپ کو درد سے آرام ملے گا اور اچھی نیند آئے گی۔ بعض اوقات صبح اٹھنے کے بعد گردن میں درد محسوس ہوتا ہے۔ آپ کا تکیہ اس کا ذمہ دار ہے۔ درحقیقت آپ جس تکیے پر سو رہے ہیں وہ آپ کی گردن میں درد کی وجہ ہو سکتا ہے۔ ایسی صورت حال میں کمر پر سونے والوں کے لیے بہتر ہے کہ وہ تکیہ رکھیں، جب کہ پیٹ کے بل سونے والوں کو تکیہ بالکل نہیں لگانا چاہیے۔ جو لوگ اپنے پہلو پر سوتے ہیں ان کے لیے موٹا اور مضبوط تکیہ اچھا ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپہ کو اس تکیف نہ گزرنا پڑے، تو اپنی سونے کی پوزیشن کے مطابق صحیح تکیے کا انتخاب کریں۔ اگر آپ سائیڈ سلیپر ہیں تو آپ کو ایسا تکیہ استعمال کرنا چاہیے جو آپ کی گردن اور سر کو آرام دے۔ تاہم گھٹنوں کے درمیان دوسرا تکیہ رکھ کر سونے سے بھی آپ کو کافی سکون ملے گا۔ ایک اضافی تکیہ آپ کی ریڑھ کی ہڈی اور کولہوں کو بہتر حالت میں رکھنے میں مدد کرتا ہے، جس سے کمر میں درد کا امکان بہت کم ہوتا ہے۔ اگر آپ ان لوگوں میں سے ہیں جو پیٹ کے بل سوتے ہیں تو کمر کے نیچے ایک بہت ہی نرم اور پتلا تکیہ رکھ کر سونے کی کوشش کریں۔ کندھوں، گردن یا کمر میں درد کی ایک وجہ نہ صرف آپ کا تکیہ ہو سکتا ہے، بلکہ گدے بھی ہو سکتا ہے۔ جی ہاں، لوگ اکثر نرم گدوں پر سونے سے درد کی شکایت کرتے ہیں۔ دراصل ان گدوں پر لیٹنے سے جسم سیدھا نہیں رہ پاتا جس کی وجہ سے کمر میں درد شروع ہو جاتا ہے۔ اس لیے سونے کے لیے ہمیشہ سخت گدوں کا استعمال کرنا چاہیے۔ اگر آپ کے پاس ایسا گدا نہیں ہے تو آپ کو اپنے بستر کے نیچے لکڑی کے کچھ تختے یا پلائیووڈ کے ٹکڑے رکھ کر سو جانا چاہیے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔