اسلام آباد: خط میں کہا گیا ہے کہ ایسے شخص کو نامزد کیا گیا جس سے ہمارے سیاست کے دروازے بند کر دیے گئے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے رہنما سردار اختر مینگل نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کو خط لکھ کر انوار الحق کاکڑ کی بطور نگران وزیراعظم کی تعیناتی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ نگران وزیراعظم کے لیے ایسے شخص کی نامزدگی کی گئی جس سے ہمارے لیے سیاست کے دروازے بند کر دیئے گئے، آپ کے اس طرح کے فیصلوں نے ہمارے درمیان مزید دوریاں پیدا کر دیں۔ اہم فیصلوں میں اتحادیوں کو اعتماد میں نہ لینا بداعتمادی کو دوام بخشے گا۔ خط میں لکھا کہ جن مسائل کا ذکر میں نے پہلے کیا کاش ان میں کمی آتی، لیکن آج بھی وہی بلوچستان وہی جبری گمشدگیاں ہیں۔ سیاسی حل کے بجائے بندوق سے مسئلے کے حل کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اختر مینگل نے خط میں لکھا کہ ہم پر جو گزری یا گزر رہی ہے وہ ہماری قسمت ہے۔ حیرانی اس بات سے ہےجو آپ لوگوں پر گزری اُس سے ابھی تک سبق نہیں سیکھا۔ موجودہ حالات کا حل سیاست دانوں کے بجائے اسٹیبلشمنٹ کی مشاورت سے تلاش کیا جا رہا ہے۔ ہمیں سب مظالم اچھی طرح یاد ہیں لیکن آپ کی جماعت سازشوں اور غیر آئینی اقدامات کو اتنی جلدی فراموش کر گئی۔ خط میں کہا کہ موجودہ دور میں گوادر یونیورسٹی کے لاہور میں قیام کا اعلان کیا گیا۔ گوادر ائیرپورٹ کا نام ایسے شخص کے نام کر دیا گیا جس سے شاید ہی بلوچستان کے لوگ واقف ہوں۔ انہوں نے خط میں مردم شماری پر بھی تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ گزشتہ مردم شماری میں بلوچستان کی آبادی جو تقریباً 2کروڑ 24 لاکھ تھی اسے 73 لاکھ کم کر دیا گیا۔