پیٹرول کی قیمت میں 6 روپے فی لیٹر اضافے کی تشویشناک خبریں

پیٹرول کی قیمت میں 6 روپے فی لیٹر اضافے کی تشویشناک خبریں
لاہور: (ویب ڈیسک) انٹرنیشنل مارکیٹس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس کا اثر پاکستان پر بھی پڑے گا۔ شہباز شریف نے ان اطلاعات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 16 جنوری سے پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں چھ روپے فی لیٹر بڑھنے کا امکان ہے۔ پیٹرول کی قیمت میں پانچ روپے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت میں چھ روپے فی لیٹر اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ یہ بات ذہن میں رہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے سال 2022 کے آغاز میں ہی عوام پر مہنگائی کا بم گراتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں ایک ساتھ 4 روپے فی لیٹر کا اضافہ کر دیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ( اوگرا) کی جانب سے حکومت کو پیٹرول تین روپے 2 پیسے کرنے کی سمری ارسال کی گئی تھی لیکن پیٹرولیم ڈویژن نے اس پر عمل کرنے کی بجائے فی لیٹر پیٹرول چار روپے مہنگا کر دیا تھا۔ 31 دسمبر کو وزارت خزانہ نے یکم جنوری 2022ء سے تمام پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق فی لیٹر پٹرول چار روپے اضافے سے 144 روپے 82 پیسے، ہائی سپیڈ ڈیزل 4 روپے اضافے سے 141.62 روپے، لائٹ سپیڈ ڈیزل 4 روپے 15 پیسے اضافے سے 111 روپے اکیس پیسے جبکہ مٹی کا تیل تین روپے پچانوے پیسے اضافے سے 113 روپے انچاس پیسے کر دیا گیا تھا۔ یہ قیمتیں 15 جنوری کیلئے طے کی گئی تھیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے امکان پر اپنا شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 6 روپے فی لیٹر اضافے کی اطلاعات تشویشناک ہیں۔ شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ عالمی مارکیٹ میں آنے والی اطلاعات سے ملک میں پٹرول کی ذخیرہ اندوزی کے خدشات ہیں۔ حکومت فی الفور مارکیٹ میں پھیلنے والی اطلاعات پر اقدام کرے، ذخیرہ اندوزی نہ ہونے دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ عام صارفین کے حقوق کا تحفظ حکومت کی قانونی اور انتظامی ذمہ داری ہے۔ اگر بحران پیدا ہوا تو ذمہ دار حکومت ہوگی، پہلے سے خبردار کر رہا ہوں۔ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کی آگ کو مزید تیز کردے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہر روز ایک نیا حادثہ بتاتا ہے کہ ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ گندم، کبھی آٹا، چینی تو کبھی کھاد اور پٹرول کے بحران گھوم گھوم کر قوم پر نازل ہو رہے ہیں۔

Watch Live Public News