ویب ڈیسک: عالمی میڈیا کی خبروں کے مطابق امریکا میں پولیس تشدد سے جاں بحق ہونے والے سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کے اہلخانہ اور مینی پولیس کے درمیان 27 ملین ڈالرز کے عوض تصفیہ ہو گیا ہے۔
امریکی پولیس کی تاریخ میں یہ کسی بھی شہری کے اہلخانہ کو مصلحت کے بعد دئیے جانے والا سب سے زیادہ معاوضہ ہے۔ امریکی سیاہ فارم شہری کو پولیس نے حراست کے دوران تشدد سے قتل کر دیا تھا۔
جارج فلائیڈ کے اہلخانہ نے 2020ء میں مینی پولس اور واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف مقدمہ کرایا تھا۔ اس مقدمے میں اہلکاروں پر بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور طاقت کا بے جا استعمال کرنے کا الزام لگایا تھا۔
جارج کے وکیل بینجمن کرمپ کا کہنا تھا کہ یہ امریکی پولیس کی تاریخ میں سب سے بڑی پری ٹرائل سیٹلمنٹ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امید ہے مستقبل میں کسی بھی سیاہ فارم شہری کو پولیس کی جانب سے تشدد کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔ یہ بھی واضح رہے کہ فلائیڈ کو تشدد کا نشانہ بنانے والے پولیس اہکار نے ٹرائل کے دوران موقف اختیار کیا کہ اس نے فلائیڈ کے ساتھ پولیس ٹریننگ کے مطابق ہی سلوک کیا، اور وہ اس معاملے میں بے قصور ہے۔
جارج فلائیڈ کی المناک موت کے بعد امریکا سمیت دنیا بھر میں انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی کی جانب سے احتجاج سامنے آیا تھا۔