وزیرِ اعظم عمران خان کا حافظ آباد میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے پانچ سال پورے ہونے پر پنجاب میں جتنا ترقیاتی کام ہو چکا ہو گا وہ تاریخ میں کسی بھی دور سے زیادہ ہو گا، نظریے کے بغیر قوم نہیں بن سکتی وہ عوام کا ہجوم ہوتا ہے. وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قوم کی تربیت کیلیے رحمت العالمین اتھارٹی بنائی تا کہ نوجوان اور بچے نبی کریم ص کی سیرت پاک سے واقف ہو سکیں، مدینہ کی ریاست کا پہلا اصول عدل و انصاف ، دوسرا انسانیت اور تیسرا خودداری ہے۔ریاست کی یہ تین ذمہ داریاں ہیں جبکہ عوام کی زمہ داری اچھائی کے ساتھ کھڑے ہونا اور برائی کے خلاف جہاد کرنا ہے۔جب تک قوم برائی کےخلاف کھڑی نہیں ہوتی ترقی ناممکن ہے. ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ کیا کہ قوم میں ایک تعلیمی نصاب لیکر آئیں گے ۔ ستر سال میں پہلی دفعہ پاکستان میں یکساں نصاب نافذ ہوا ۔ تاکہ ایک قوم بن سکے ۔ انگریزی سب پڑھیں لیکن انگریزی انسانوں میں فرق پیدا نہ کر سکے . وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پرائم منسٹر آفس سے چھبیس لاکھ اسکالرشپس مانیٹر کی جا رہی ہیں تا کہ میرٹ پر قابل طالب علموں کو سکالر شپ ملیں . وزیراعظم نے کہا میں مغربی ذہنیت کو اندر سے جانتا ہوں، جو لوگ ان کے جوتے پالش کرتے ہیں، وہ ان کو حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ہمارے وزیراعظم کی امریکی صدر کے سامنے کانپیں ٹانگ رہی ہوتی ہیں، ماضی کے حکمران انگریزوں کے سامنے ٹائی اور سوٹ میں پیش ہوتےتھے،لیڈر کسی کے سامنے نہیں جھکتا، قوم کھڑی نہیں ہوگی تو کرپشن بڑھتی جائے گی، پاکستان ایک بڑے مقصد کے لیے بنا ہے،پاکستان میں گزشتہ 10سالوں کے دوران 400سےزائد ڈرون حملے ہوئے،آصف زرداری اور نوازشریف نے ڈرون حملوں کی مذمت نہیں کی. ان کا کہنا تھا کہ 20سے زائد سفیروں نے مجھے کہاکہ ڈرون حملوں کی مخالفت کیوں کررہےہو،میں نے جواب دیا تم لوگوں نے لندن میں ایک دہشت گرد بٹھایاہواہے،دہشت گرد نے کراچی کے لوگوں کا قتل کیا،کہتےہیں اس کو پاکستان کے حوالے کریں تو کہا عدالت میں ثبوت پیش کریں.