سابق وزیراعظم عمران خان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مردان آپ کے اس جذبے اور جنون کا شکریہ، یہاں آنے کا مقصد تھا کہ آپ سب کو تیار کرنا ہے کہ جب میں آپ کو کال دوں گاتو آپ نے اسلام آباد آنا ہے، میں اسلام آباد میں لوگوں کو انقلاب لانے کے لیے بلا رہا ہوں۔ اگر الیکشن کی تاریخ نہ دی گئی تو اسلام آباد میں آنے والا عوام کا سمندر سب کو بہا لے جائے گا. ان کا کہنا تھا کہ میں نوجوانوں کو بلانے آیا ہوں ، جو بھی ستر سال کی عمر سے کم ہے وہ نوجوان ہے، میں پاکستان کے عوام کو دعوت دینے آیا ہوں، جس طرح تحریک پاکستان میں عورتیں بچے، مرد سب شامل تھے، اس تحریک میں بھی سب شامل ہوں گے، چوروں کے ٹولے کو پیغام دے رہا ہوں اور ، مفرور، سزا یافتہ ڈاکو جو لندن میں بیٹھا ہے وہ سن لے ، تم نے پاکستان کے فیصلے نہیں کرنے، یہ پاکستان کے لیے فیصلہ کن وقت ہے، امریکا کے غلاموں سے ملک آزاد کرانا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈیزل نے آتے ساتھ ہی وہ وزارت پکڑی جس میں سب سے زیادہ پیسہ بنے گا، این ایچ اے میں سب سے زیادہ پیسہ بنتا ہے۔ سب کو پیغام دیدیا اگر آپ نے الیکشن کی تاریخ نہ دی تو جو سمندر اسلام آباد آ رہا ہے وہ سب کو بہا کے لے جائے گا، ملک کی توہین کی گئی ، ہمیں ذلیل کیا گیا، امریکا کا ایک چھوٹا سا ملازم ڈونلڈ لو ہمارے سفیر کو کہتا ہے کہ اگر عمران خان کو وزارت عظمیٰ سے نہ نکالا تو پاکستان کا بہت نقصان ہو گا، میں پوچھتا ہوں کہ تم کون ہو پاکستان کو معاف کرنے والے، نوجوانوں کیا ہم امریکا کے غلام اور نوکر ہیں؟ یہ شہباز شریف امریکا کا غلام ہے، آصف زرداری ان کا غلام ہے ، نواز شریف سے زیادہ بزدل آدمی میں نے زندگی میں نہیں دیکھا، مولانا ڈیزل بھی امریکا کا غلام ہے، میں ڈیزل کو مولانا نہیں کہہ سکتا ۔ اس نے امریکی سفیر کو کہا تھا کہ آپ مجھے بھی موقع دیدیں میں آپ کی خدمت انسے بہتر کروں گا۔ عمران خان نے کہا کہ ہم نبی کریم کی امت ہیں، جنہوں نے عربوں سے دنیا کی امامت کرائی، اللہ قران میں کہتا ہے کہ جو لوگ ایمان لے آئیں میں انکا خوف دور کر دیتا ہوں، کوئی آدمی بڑا نہیں بن سکتا جب تک اس کا خوف دور نہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ آزاد آدمی بڑے کام کرتا ہے، یہ غلام کبھی پاکستان کو ترقی نہیں کرنے دیں گے۔ مجھے سازش کا پتہ چلا تو میں ان کے پاس گیا جو سازش روک سکتے تھے، شوکت ترین کو کہا ان لوگوں کو بتاؤ جو خود کو نیوٹرل کہتے ہیں،اب دیکھیں ڈالر کدھر چلا گیا، مہنگائی کی کیا صورتحال ہے،میں نے انہیں بتایا کہ اگر سازش کامیاب ہوئی تو ہماری معیشت نیچے چلی جائے گی، افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس سازش کو نہیں روکا گیا، جب ملک کا پیسہ بن رہا تھا اس وقت ہماری حکومت گرائی گئی،ہمیں اپنی حقیقی آزادی کی جدوجہد کو کامیاب کرنا ہے. ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ چیف الیکشن کمشنر کے ہوتے ہوئے ملک میں شفاف انتخابات نہیں ہو سکتے، سارے پاکستان نے لوٹے دیکھے لیکن الیکشن کمشنر کو نظر نہیں آ رہے، الیکشن کمشنر انہیں بچانے کیلئے قانون ڈھونڈ رہا ہے، الیکشن کمشنر یہ قانونی مسئلہ نہیں ہے، اخلاقی مسئلہ ہے، آپ نے ان لوٹوں کو بچایا تو قوم آپ کو بھی معاف نہیں کرے گی، ہم کسی صورت ان چوروں اور ڈاکوؤں کو خود پر مسلط نہیں ہونے دیں گے. ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی حقیقی آزادی کیلئے نکلنا ہے، ہم وہ امت ہیں جو کسی سپر پاور کی غلامی نہیں کرتا، اگر 70 سالہ عمران خان کو گرمی نہیں لگتی تو نوجوانوں کو بھی گرمی نہیں لگے گی، مخالف کہتے ہیں بڑی گرمی ہو گی لوگ اسلام آباد نہیں پہنچیں گے، ہم نے اپنی حقیقی آزادی کیلئے نکلنا ہے،ہم کسی صورت ان چوروں اور ڈاکوؤں کو خود پر مسلط نہیں ہونے دیں گے،ہم نے اسے وہ ملک بنانا ہے جو اسے 1947 میں بننا چاہیے تھا،وہ پاکستان چاہتے ہیں جو قائداعظم کی جدوجہد تھی.