”یہ ماڈلز نوکرانیوں جیسی دکھتی ہیں “

”یہ ماڈلز نوکرانیوں جیسی دکھتی ہیں “

لاہور(ویب ڈیسک) ڈیزائنر زارا شاہجہاں نے اپنی ماڈلز کو 'نوکرانیوں کی طرح نظر آنے' کے طعنے دینے والوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ خوبصورت کہلانے کے لیے فیشن ماڈل کا رنگ گورا ہونا اور جنسی اپیل ہی کیوں ضروری ہے؟

ڈیزائنر زارا شاہجہاں نے حال ہی میں معاشرتی معیارات کے بارے میں گفتگو کی ہے، انہوں نے ان ماڈلز کے بارے میں بات کی جن کی تصاویر پر انکے جازب نظر نہ ہونے پر تنقید کیجاتی ہے.زارا شاہجہان اپنے نام سے کپڑوں کا برانڈ چلاتی ہیں - انہوں نے اس تجربے کو بیان کرنے کے لئے ماڈلز کی تصاویر شائع کیں اور لکھا کہ "آئیے ان تصاویر کے بارے میں بات کریں۔"

ان کا کہنا تھا کہ "میری ترکی میں شوٹنگ ہوئی۔ میری ٹیم ایک دن پہلے ہی روانہ ہوگئی مجھے ماڈل کو چھوڑنا پڑا، ترکی میں 15 دن قرنطینہ میں گزارنے کے بعد ہمارے پاس وہاں سے ماڈل رکھنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا تھا۔"

انہوں نے کہا ، "میں نے ان لڑکیوں کو ڈھونڈنے کی کوشش کی جو جنوبی ایشین نظر آتی ہوں اور آخر کار ان دو انتہائی حیرت انگیز میکسیکن ماڈلز کو ملی جنہوں نے مہم کے لئے لاس اینجلس سے اڑان بھری ۔ ہمیں بہت خوشی ہوئی، مہم واقعی خوبصورت نظر آئی اور ہم نے آغاز کیا، لیکن اس کے بعد جو ہوا وہ کافی پریشان کن تھا. "

ڈیزائنر نے روشنی ڈالی کہ کس طرح تصاویر کو بہت زیادہ نفرت آمیز تبصرے ملنا شروع ہو گئے. انکا کہنا تھا کہ ایک تبصرے نے مجھے پریشان کیا جس میں کہا گیا کہ یہ ماڈلز " نوکرانیوں کی طرح نظر آتی ہیں، کیا ہم یہ لوگ ہیں؟ ہم کیوں ماڈلز کو گورے رنگ اور سیکس اپیل کے ساتھ ہی دیکھتے ہیں؟ میرے صارفین کے لئے خدا کا شکر ہے جو میرے برانڈ کو جانتے ہیں اور اس کی کولیکشن فروخت ہوچکی ہے۔

شاہجہان کی اس پوسٹ پر ان کے مداحوں نے خوب داد دی، انہوں نے ڈیزائنر کے مؤقف کی تائید کی اور ان معیارات کے خلاف اپنے خدشات کا اظہار کیا۔ ایک صارف نے تبصرہ کیا ، "ہمارے لوگوں میں موروثی کلاسیکی ازم ، نسل پرستی اور نفی ہے۔

Watch Live Public News

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔