کراچی ( پبلک نیوز) پیپلزپارٹی نے وزیراعظم سے علی امین گنڈاپور کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ پارٹی ترجمان نفیسہ شاہ کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور کا بیان ملک میں انتشار کی سیاست اور نفرت کو ہوا دینے کے مترادف ہے۔ علی امین گنڈا پور نفرت اگل رہے ہیں، وہ اپنا قد کاٹھ دیکھ کر بات کریں، پیپلزپارٹی کے کارکنان کو بھرپور اور دو ٹوک جواب دینا اچھے طریقے سے آتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو پر تنقید کرنے سے قبل تحریک انصاف اپنے گریبان میں جھانکے۔ کشمیر کا سودا کس نے کیا؟ مودی کی جیت کو کشمیر کا حل کس نے قرار دیا یہ سب قوم کے سامنے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کو ایٹمی طاقت بنانے والے قائد عوام اور عظیم لیڈر کے خلاف بیان سے حقاق کو نہیں چھپایا جا سکتا۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے کشمیر کے مسئلے پر واضح کہا کہ ہزاروں سال جنگ لڑنی پڑی تو بھی لڑیں گے لیکن سمجھوتا نہیں کریں گے۔ نفیسہ شاہ نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت حقائق کا سامنا کرنے کی بجائے غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹتے ہے۔ پیپلزپارٹی کو کسی کے حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں۔ کیا پاکستان کو اپنی شناخت دینے والے، 90 ہزار قیدیوں کو رہا کروانا بھٹو صاحب کا قصور تھا؟ ترجمان کا کہنا تھا کہ بھٹو شہید نے پھانسی کا پھندہ قبول کیا لیکن سپر پاور امریکا کے ساتھ بھی سمجھوتا نہیں کیا۔ علی امین غنڈاپور الیکشن مہم کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور رقم تقسیم کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن علی امین گنڈاپور کی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر انہیں الیکشن مہم سے چلانے سے فوری روکے اور کشمیر سے نکالنے کے احکامات جاری کرے۔