لاہور: (ویب ڈیسک) گرمیوں کے موسم نے دستک دے دی ہے۔ اس موسم میں گرمی کی شدت بڑھتے ہی پانی پینے کی طلب بھی بڑھنے لگتی ہے۔ لیکن اگر آپ کو ضرورت سے زیادہ پیاس لگ رہی ہے تو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر کسی شخص کو بار بار پیاس لگتی ہے تو یہ ذیابیطس کی ابتدائی علامت ہو سکتی ہے۔ بہتر ہے کہ اپنے خون میں شکر کی سطح کو فوری طور پر چیک کروائیں۔ اس کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ آپ ذیابیطس کی کچھ ابتدائی علامات کو پہچانیں۔ ذیابیطس بار بار پیاس کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔ جب خون میں شوگر کی مقدار بڑھ جاتی ہے تو گردے اسے آسانی سے فلٹر نہیں کر پاتے۔ جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سے بار بار پیاس لگتی ہے۔ اس کے علاوہ اگر آپ کو زیادہ بھوک لگ رہی ہے تو یہ ذیابیطس کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کا وزن تیزی سے کم ہونے لگتا ہے۔ ہائی بلڈ شوگر چربی کے ذخیرہ کرنے کے طریقے کو متاثر کرتا ہے، جو وزن میں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔ گردہ خون میں موجود اضافی شوگر کو فلٹر نہیں کر پاتا، اس لیے یہ شوگر پیشاب کے ذریعے باہر آ جاتی ہے۔ پیشاب کی زیادتی سے جسم میں پانی کی کمی ہو سکتی ہے۔ اگر آپ کو ضرورت سے زیادہ تھکاوٹ، سر درد، دھندلا پن اور دل کی تیز دھڑکن جیسی علامات نظر آتی ہیں تو اپنے بلڈ شوگر لیول کی جانچ کرائیں۔