ویب ڈیسک : لوک سبھا انتخابات کے اعلان سے پہلے بھارتی سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، الیکٹورل بانڈ غیر آئینی قرار، ووٹرز کو پارٹی فنڈنگ کے بارے میں جاننے کا حق ہے۔
تفصیلات کے مطابق عدالت عظمیٰ نے اپنے متفقہ فیصلے میں کہا ہے کہ انتخابی یا الیکٹورل بانڈ حقِ اطلاعات قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ نیز ووٹروں کو یہ حق ہے کہ انہیں پارٹیوں کی فنڈنگ کے بارے میں معلومات ہوں۔ عدالت نے کہا ہے کہ کالے دھن پر روک لگانے کی غرض سے حق اطلاعات کی خلاف ورزی مناسب نہیں ہے۔
خیال رہے کہ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی سپریم کورٹ کی فل بنچ یعنی پانچ ججوں پر مشتمل آئینی بنچ نے گزشتہ سال 31 اکتوبر سے اس معاملے پر باقاعدہ سماعت شروع کی تھی۔
اس دوران عدالت نے اس کیس کی مسلسل 3 دن تک سماعت کی اور اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ سپریم کورٹ کا الیکٹورل بانڈ کو غیر آئینی قرار دینا بی جے پی حکومت کے لیے ایک بڑا جھٹکا ہے۔
معاملہ کی سماعت کے دوران سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا، ’’ہم متفقہ فیصلے پر پہنچے ہیں۔ میرے فیصلے کی تائید جسٹس گوائی، جسٹس پاردیوالا اور جسٹس منوج مشرا نے کی ہے۔ اس میں دو رائے ہیں، ایک میری اپنی اور دوسری جسٹس سنجیو کھنہ کی، دونوں کے استدلال میں تھوڑا سا فرق ہے، تاہم دونوں ایک ہی نتیجہ پر پہنچتی ہیں۔‘‘