پبلک نیوز: پنجاب میں روٹی اور نان کی قیمتوں میں کمی کو تندور مالکان نے مسترد کر دیا۔ کہتے ہیں نہ تو آٹا سستا ہوا اور نہ ہی گیس۔ تو روٹی سستی کس طرح دیں۔ د وسری جانب صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین نے بھی نان بائیوں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 100 گرام کی سادہ روٹی 20 روپے کی بجائے 16 جبکہ 120 گرام کا نان 30 روپے کی بجائے 20 روپے کرنے کا حکومتی فیصلہ تندور مالکان نے ہوا میں اڑا دیا۔ جس پر عملدرآمد کروانے کے لیے صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین نے ڈی سی لاہور رافعہ حیدر کے ہمراہ مختلف مارکیٹوں کا دورہ کیا ریٹ کم نہ کرنے پر متعدد دوکانداروں کے خلاف کارروائی کروائی اور قیمتیں کم نہ کرنے والے نان بائیوں کے خلاف سخت کارروائی کا بھی اعلان کیا۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے نوٹیفکیشن تو جاری کر دیا مگر اس پر عملدرآمد پر ابھی تک ناکام ہے۔ انتظامیہ عملی اقدامات کر کے انہیں ریلیف فراہم کرے۔
دوسری جانب انتظامیہ کا کہنا ہے کہ روٹی نان کی نئی قیمتوں پر عمل درآمد نہ کرنے پر 592 نان شاپس کو بھاری جرمانے جبکہ 80 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔
دوسری جانب وزیرخوراک بلال یاسین نے مہنگی روٹی اور نان بیچنے پر 14 افراد موقع سے گرفتار کروادیے۔ بلال یاسین نے روٹی نان کی قیمتوں کا جائزہ لینے کیلئے شادمان اور مسلم ٹاؤن کے علاقے کا دورہ کیا۔
مہنگی روٹی بیچنے پر وحدت روڈ پر 2 پوائنٹس سیل کر دیے۔ بلال یاسین کا کہنا تھا کہ عادی مجرمان کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھجوائیں گے۔ انہوں نے مارکیٹ کی ناقص مانیٹرنگ پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل کی سرزنش بھی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ دفاتر سے نکلے اور عوامی ریلیف کیلئے فیلڈ میں موثر کردار ادا کرے۔ نئی قیمتیں تمام اعدادوشمار دیکھنے کے بعد نوٹیفائی کی گئیں۔ کسی کو مصنوعی مہنگائی کی اجازت نہیں دیں گے۔ لاہور میں روٹی 16 روپے، نان 20 روپے میں یقینی بنا رہے ہیں۔
بلال یاسین نے ہدایت کی کہ ضلعی انتظامیہ تمام بازاروں میں پرائس لسٹ آویزاں کروائیں۔ آٹے کی قیمت میں تاریخی کمی ہوئی، اس کے ثمرات نچلی سطح تک لائیں گے۔ 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 500 روپے کمی کی۔ درست قیمت کیساتھ روٹی اور نان کا وزن بھی پورا کروا رہے ہیں۔