لاہور: بھارت نے پونگ ڈیم سے 1 لاکھ 41 ہزار کیوسک اور بھاکرا ڈیم سے 83703 کیوسک پانی دریائے ستلج میں چھوڑ دیا۔مجموعی طور پر 2لاکھ 25 ہزار 663 کیوسک پانی دریائے ستلج میں چھوڑا گیا ۔ ہری کے پتن سے پاکستانی حدود میں 1لاکھ 25 ہزار کیوسک تک پانی داخل ہونے کا امکان ہے جس سے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر درمیانے سے اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔ اس سے قبل بھی بھارت دریائے ستلج اور دریائے راوی میں پانی چھوڑ چکا ہے جس کے باعث دونوں دریائوں میں سیلابی کیفیت پیدا ہو گئی۔ فلڈ وارننگ ڈویژن کے مطابق بھاکرا اور پونگ ڈیم لبالب بھر چکے ہیں جس کے باعث دریائے ستلج میں مزید ہانی چھوڑا جا سکتا ہے۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق 23 اگست تک مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کے امکانات ہیں ۔صوبے کے بڑے دریاؤں کے بالائی علاقوں میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارشیں متوقع ہیں ۔مسلسل مون سون بارشوں سے دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ دریائے ستلج میں گنڈ ا سنگھ کے مقام پر درمیانے سے اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ۔پانی کی سطح 36560 کیوسک سے 60340 کیوسک تک پہنچ چکی ہے۔17 سے 20 اگست تک پانی کی سطح ایک لاکھ کیوسک سے تجاوز کر جائے گی ۔ اگلے 3 روز میں بھارت کی طرف سے 70 سے 80 ہزار کیوسک پانی روانہ کی بنیاد پر چھوڑے جانے کا امکان ہے ۔بھارتی ڈیمز میں پانی کی سطح میں اضافے سے پاکستانی حدود متاثر ہوں گی۔ دریائے سندھ میں تربیلا کالاباغ اور چشمہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ تربیلاکے مقام پر پانی کی آمد 2 لاکھ 32 ہزار600 کیوسک اور اخرج 2 لاکھ 25 ہزار100 کیوسک ہے۔ نوشہرہ کے مقام پر پانی کی آمد 42 ہزار کیوسک اور اخراج 42 ہزار کیوسک، خیرآباد پل:آمد 2 لاکھ 88 ہزار300 کیوسک، اخراج2 لاکھ 88 ہزار300 کیوسک ہے۔ منگلاکے مقام پر پانی کی آمد آمد 38 ہزار 700 کیوسک اور اخراج 10 ہزارکیوسک، دریائے چناب مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 74 ہزار 300کیوسک اور اخراج 54 ہزار 300 کیوسک ہے۔ جناح بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 59ہزار 900کیوسک اور اخراج 2 لاکھ 51 ہزار 900کیوسک ہے چشمہ بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 77 ہزار 300کیوسک اوراخراج 2 لاکھ 56 ہزار 100کیوسک ہے۔ تونسہ بیراج پر پانی کی آمد آمد2 لاکھ 36 ہزار200 کیوسک اور اخراج 2 لاکھ 17 ہزار200 کیوسک ہے۔ گدو بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 14 ہزار 800 کیوسک اور اخراج 1 لاکھ 83 ہزار200 کیوسک رہا۔ سکھر بیراج پر پانی کی آمد 1 لاکھ 86 ہزار600 کیوسک اور اخراج 1 لاکھ 31 ہزار400 کیوسک ہے جبکہ کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 1 لاکھ 73 ہزار 400کیوسک اور اخراج 1 لاکھ 32 ہزار900 کیوسک رہی ، پاکستان میں منگلا ڈیم مکمل طور پر بھر چکا ہے جبکہ تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح 99 فی صد تک ہے۔ تربیلا ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح1549.28 فٹ ہے جبکہ پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ اورآج قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 5.768 ملین ایکڑ فٹ ہے۔ منگلا جھیل میں پانی کی موجودہ سطح 1241.30 فٹ ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور آج قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 7.299 ملین ایکڑ فٹ ہے۔ چشمہ جھیل میں پانی کی موجودہ سطح 647.00 فٹ ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649 فٹ اور آج قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.186 ملین ایکڑ فٹ ہے ۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق ضلعی انتظامیہ کو دریائے ستلج میں متوقع سیلابی خطرے سے آگاہ کیا۔کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تمام تر انتظامات مکمل کریں۔ریسکیو ٹیمیں ،بوٹس،ادویات اور دیگر ضروریات اشیاء کی فراہمی یقینی بنائیں۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی نے تمام محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ اداروں کو ایمرجنسی صورتحال بارے اطلاعات فراہم کی جاچکی ہیں۔ دریائے ستلج میں سیلاب کے پیش نظر تمام انتظامیہ ہائی الرٹ رہےمقامی آبادی اور فصلوں کو سیلابی پانی سے بچانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں۔شہری ممکنہ سیلابی خطرے کے پیش نظر انتظامیہ سے تعاون کریں۔پی ڈی ایم اے کنٹرول روم میں لمحہ بہ لمحہ صورتحال مانیٹر کی جارہی ہے۔دریاؤں کے اطراف غیر ضروری سفر سے گریز کریں ۔ ڈی جی پی ڈی ایم عمران قریشی کی انتظامیہ کو دریاؤں کے اطراف دفعہ 144 کا نفاذ یقینی بنانے کی ہدایت ترجمان پی ڈی ایم اے نے کہا کہ شہری ایمرجنسی صورت میں مقامی انتظامیہ کو فوری اطلاع دیں۔ محمد سدھیر چودھری ہیڈ آف اکنامک افئیرز، پاکستان Muhammad Sudhir Chaudhry Head Of Economic Affairs, Pakistan