بھارت کو بنگلہ دیش میں ہندو اقلیت کے تحفظ بارے شدید تحفظات

بھارت کو بنگلہ دیش میں ہندو اقلیت کے تحفظ بارے شدید تحفظات
کیپشن: بھارت کو بنگلہ دیش میں ہندو اقلیت کے تحفظ بارے شدید تحفظات

ویب ڈیسک: شیخ حسینہ کی حکومت گرنے کے بعد بھارت سرکار بنگلہ دیش میں موجود ہندو اقلیت کے تحفظ بارے تحفظات کا شکار ہوگئی۔ سابق وزیراعظم کے بھارت فرار کے بعد ہندو اقلیت بنگلہ دیش میں خوف وہراس کا شکار ہوگئی۔ 

تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش میں عوامی بغاوت نے وزیراعظم شیخ حسینہ کو اپنی جان بچانے کے لیے بھارت فرار ہونے پر مجبور کر دیا جس کے بعد شروع ہونے والے تشدد کی زد میں ہندو اقلیت کے گھر، کاروبار اور عبادت گاہیں بھی آئیں۔ پرتشدد واقعات سے ان میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

مشتعل جتھوں کے تشدد سے بچنے کے لیے کئی ہندوؤں کو اپنا گھر بار چھوڑ کر روپوش ہونا پڑا۔ بنگلہ دیش میں اقلیتوں کی ایک تنظیم بنگلہ دیش ہندو بدھسٹ کرسچن یونیٹی کونسل کا کہنا ہے کہ 5 اگست کو حسینہ کے فرار کے بعد سے ملک کے 52 اضلاع میں ہندوؤں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کے خلاف کم از کم 200 حملے ہو چکے ہیں۔

21 سالہ انگوٹک نے واضح کیا کہ طلبہ تحریک کا مقصد کبھی بھی ہندو اقلیتی برادری کو نشانہ بنانا نہیں تھا۔ 5 اگست کو حسینہ کی معزولی کے چند گھنٹے بعد، جب اگونٹک نے ڈھاکہ کے نوبن بیگ کے پڑوس میں ہندو رہائشی عمارت میں چیک ان کیا، تو وہاں پر سب ٹھیک تھا۔ "علاقے میں ایک بھی حملہ نہیں ہوا تھا،" 

انہوں نے بتایا کہ "اگلے چند دنوں میں، میں اس جگہ کی نگرانی کر رہا تھا، میں نے علاقے کے رہائشیوں اور دکانداروں سے بات کی، سب کچھ ٹھیک تھا۔ اقلیتی برادری کے خلاف تشدد اور نقصان پہنچانے کی خبریں بےبنیاد ہیں۔

Watch Live Public News