(ویب ڈیسک ) ابتدائی تخمینے کے مطابق راضگر 1 سے روزانہ17.9ملین سٹینڈرڈ مکعب فٹ گیس اور 153بیرل تیل حاصل کیا جا ئے گا، اس نئی دریافت نے ٹل بلاک میں مزید نئی دریافتوں کیلئے راہ ہموار کر دی ہے۔
ایم او ایل پاکستان آئل اینڈ گیس کمپنی، او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، پی او ایل اورجی ایچ پی ایل کے جائنٹ وینچر نے ڈسٹرکٹ کوہاٹ کے راضگر1میں لوک ہارٹ فارمیشن سے تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت کیے۔
ایم او ایل پاکستان صوبہ خیبر پختونخوا کے ٹل بلاک کے علاقوں میں اس جائنٹ ونچر کے آپریٹر کے طور پر اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔
آپریٹر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اس کنویں پر کھدائی کے کام کا آغاز رواں سال 9جنوری کو ہواجسے کامیابی کے ساتھ 3,773.98 میٹر گہرائی تک کھودا گیا، ابتدائی تخمینے کے مطابق اس کنویں سے روزانہ17.9ملین سٹینڈرڈ مکعب فٹ گیس اور 153بیرل تیل حاصل کیا جا ئے گا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دریافت سے ملکی توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو مقامی ذرائع سے پورا کرنے میں بھر پور مدد ملے گی، ایم او ایل پاکستان، اس کے جائنٹ ونچر پارٹنرز اور ملک کے مجموعی ہائیڈروکاربنز کے ذخائر میں قابل قدر اضافہ ہو گا۔