اسد عمر نے شہباز گل سے ملاقات کا احوال بتا دیا

اسد عمر نے شہباز گل سے ملاقات کا احوال بتا دیا
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں رہنماء تحریک انصاف اسد عمر کا کہنا تھا کہ شہباز گل سے اڈیالہ ملاقات ہوئی. حوصلہ ابھی بھی بلند ہے. بد ترین تشدد کے باوجود، جو اس پر اسلام آباد میں کیا گیا، عمران خان کے خلاف جھوٹا بیان دینے سے انکار کر دیا. ان کا کہنا تھا کہ فون اسے حراست میں لیتے ہوئے ہی پولیس نے لے لئیے تھے. سوائے مزید تشدد کرنے کے ریمانڈ مانگنے کی اور کوئی وجہ نہیں. اس سے قبل میڈیا سے گفتگو میں رہنما تحریک انصاف اسد عمر کا کہنا تھا کہ شہباز گل سے ہماری تفصیلی ملاقات ہوگئی ہے، اسلام آباد پولیس کی حراست میں شہباز گل پربے تحاشا تشدد کیا گیا تھا۔ شہباز گل سے جیل میں ملاقات کرنے کے بعد اسد عمر نے کہا کہ شہباز گل نے بتایا کہ ان کے ساتھ یہاں پر ٹھیک طریقے سے کارروائی کی جارہی ہے، لیکن یہ لوگ کوشش کررہے ہیں کہ شہباز گل کا جسمانی ریمانڈ لیا جائے، ان کامقصد تشدد کر کے عمران خان کے خلاف بیان لینا ہے۔ شہباز گل سے فون بھی انہوں نے لیا تھا، عمران خان کے بیان پروضاحت دیتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ عمران خان نے اڈیالہ جیل نہیں جیل کہا تھا، عمران خان ہمیشہ قانون کی حکمرانی کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فضل الرحمن، آصف زرداری، رانا ثنا اللہ ، خواجہ آصف سب نے فوج کے خلاف باتیں کی ہیں، انہیں کیوں نہیں بلایا جارہا ہے، پرچے کیوں نہیں کٹ رہے، سوال ان سے کیوں نہیں پوچھے جارہے؟نواز شریف سے لندن واپس آنے پر اسد عمر نے کہا کہ نواز شریف ملک میں آئے قانون نے اجازت دی سیاسی کمپین کی تو عمران خان دو تہائی اکثریت سے جیتیں گے مجھے یقین ہے۔ دوسری جانب ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی پولیس نظرثانی اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد ہونے کے خلاف نظرثانی درخواست کی کیس کی سماعت ہوئی، پراسیکیوٹر اور شہباز گل کے وکیل نے اپنے دلائل مکمل کیے۔ ایڈیشنل سیشن جج کی جانب سے فیصلہ آج دوپہر تین بجے سنایا جائے گا۔ واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایڈیشنل سیشن جج کو جسمانی ریمانڈ کی پولیس نظرثانی درخواست دوبارہ سن کر فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ یاد رہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے پولیس کی جانب سے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ میں 11 روز کی توسیع کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔ واضح رہے کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے نجی ٹی وی  کو اپنے شو میں سابق وزیرِا عظم عمران خان کے ترجمان شہباز گل کا تبصرہ نشر کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ان کا بیان مسلح افواج کی صفوں میں بغاوت کے جذبات اکسانے کے مترادف تھا۔ ڈاکٹر شہباز گل نے الزام عائد کیا تھا کہ حکومت، فوج کے نچلے اور درمیانے درجے کے لوگوں کو تحریک انصاف کے خلاف اکسانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج میں ان عہدوں پر تعینات اہلکاروں کے اہل خانہ عمران خان اور ان کی پارٹی کی حمایت کرتے ہیں جس سے حکومت کا غصہ بڑھتا ہے۔ انہوں نے یہ الزام بھی عائد کیا تھا کہ حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کا اسٹریٹجک میڈیا سیل پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور مسلح افواج کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کے لیے غلط معلومات اور جعلی خبریں پھیلا رہا ہے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔