’عالمی برادری کو افغانستان پرتوجہ دلانے کی کوشش کر رہے ہیں‘

’عالمی برادری کو افغانستان پرتوجہ دلانے کی کوشش کر رہے ہیں‘
اسلام آباد ( پبلک نیوز) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان صورتحال پر فوری قابو نہ پایا گیا تو نہ صرف امن کی کوششیں ملیا میٹ ہو جائیں گی بلکہ دہشت گردگروہوں کو بھی سراٹھانے کا موقع ملے گا۔ افغانستان کو بڑے انسانی المیے سے بچانے کے لئے انہیں تنہا نہ چھوڑا جائے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس سے متعلق ملکی و غیرملکی میڈیا نمائندوں کو بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کو اس وقت مخدوش معاشی، انسانی بحران کا سامنا ہے۔ ہمسایہ ہونے کے ناطے پاکستان کو صورتحال پر گہری تشویش ہے۔ توجہ نہ دی تو 2022 کے وسط پر 97 فیصد افغان سطح غربت سے نیچے ہوں گے۔ وزیر خارجہ نے کہا ماہرین کے مطابق اگر فوری توجہ نہ دی گٰی تو یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی المیہ ہوگا۔ گذشتہ 20 برس کی محنت ضائع ہو جائے گی۔ انسداد دہشت گردی کے لیے جو کچھ بھی کیا گیا وہ سب واپس پلٹ جانے گا۔ ایسی ابترصورتحال میں دہشت گرد تنظیمیں پھلتی پھولتی ہیں۔ القائدہ اوردیگر دہشت گرد گروہوں کے دوبارہ نمودارہونے کا خدشہ ہے اور یہ صرف افغانستان اوراس کے ہمسایوں کو ہی نہیں دنیا کو متاثر کرے گا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا عالمی برادری کو افغانستان پرتوجہ دلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یورپی یونین کواحساس ہو گیا کہ افغانستان میں حالات بگڑے تو نقصان ہوگا۔ نیٹوکمانڈرز بھی افغانستان کی صورتحال پرتشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ امریکی حکام کو بھی کہا جا رہا ہے ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا چاہیے۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔