عمر انعام کا کہنا تھا کہ کسی ورکر کی کیا مجال کہ وہ مریم نواز کے قریب آئے۔ یہ ویڈیو شریف خاندان کا مائنڈ سیٹ بتا رہی ہے۔مریم نواز کو ٹوئٹر پر تو عوام کی بہت یاد ستاتی ہے لیکن حقیقی زندگی میں وہ ایک عام ورکر کو اپنے ساتھ چلنے کی بھی اجازت نہیں دیتیں.. ہاتھ کے اشارے سے کہہ رہی ہیں کہ اسے پرے کرو pic.twitter.com/PwLpymApHy
— خان کا سپاہی (@sanaullahchohan) February 17, 2022
معاون خصوصی شہباز گل کا کہنا تھا کہ مریم صاحبہ عام پاکستانی بھلے وہ پٹواری ہی ہو اس سے کتنی نفرت کرتی ہیں۔ ملاحظہ فرمائیں۔کسی ورکر کی کیا مجال کہ وہ مریم نواز کے قریب آئے۔ یہ ویڈیو شریف خاندان کا مائنڈ سیٹ بتا رہی ہے۔ pic.twitter.com/lHWDOnt9pp
— Umer Inam (@UmerInamPk) February 17, 2022
اس سے قبل میڈیا سے گفتگو میں مریم نواز شریف نے وزیراعظم عمران خان کو ذہنی مفلوج قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے ان کی حالت پر ترس آتا ہے۔ ان کو دیکھ کر مشرف کے آخری دنوں کی یاد تازہ ہو رہی ہے۔ یہ بات انہوں نے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں کہی۔ انہوں نے اپنے کیس کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ معزز جج نے بار بار نیب سے ثبوت مانگے۔ لیکن اگر ان کے پاس کوئی ثبوت ہوتا تو وہ عدالت میں پیش کرتے۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ نیب نے پراسیکیوٹر تبدیل کرنے کے بہانے عدالت سے چار ہفتوں کی مہلت مانگ لی ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر ہمارے خلاف ثبوت نہیں ہوگا تو آپ کو رونا بھی ہوگا۔ اگر ثبوت نہیں ہیں تو کیس کو نہ کھنچیں، انصاف ہونے دیں۔ ججز سے گزارش ہے کہ نیب کو ڈھیل نہیں دینی چاہیے لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پچھلے دنوں سے ملک میں جو کچھ دیکھ رہی ہوں، مجھے پرویز مشرف کی حکومت کے آخری ایام یاد آ گئے ہیں۔ مشرف کے دور میں چیف جسٹس کو بالوں سے پکڑ کر شاہراہ دستور پر گھسیٹا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے عمران خان کی ذہنی حالت پر ترس آتا ہے۔ کیا وہ آسمان سے اتری ہوئی کوئی شخصیت ہیں جن پر کوئی تنقید نہیں ہو سکتی۔ ان کا ذہن مفلوج ہو چکا ہے۔ ان کے لوگوں نے اب شہریوں کے گھروں کی دیواریں پھلانگنا شروع کر دی ہیں۔ آپ تنقید برداشت نہیں کر سکے اور ایف آئی اے کو استعمال کرنا شروع کردیا۔ انہوں نے اپنی گفتگو میں ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میری ماں بستر مرگ پر پڑی تھی، پی ٹی آئی کے لوگوں نے ہمارے گھر پر حملہ کردیا۔ والدہ سے ملنے ہسپتال جاتی تو راستے میں تحریک انصاف کے ورکرز مجھے گالیاں دیتے تھے۔ کہا جاتا تھا کہ کلثوم اور نواز شریف کو کچھ نہیں ہوا دونوں مل بیٹھ کر کھانا کھاتے ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ میں گلگت بلتستان مہم چلا رہی تھی، آپ کے وزرا نے اخلاق سے گری ہوئی باتیں کیں۔ پی ٹی آئی وزرا نے مجھ پر ذاتی تقریر کی لیکن عمران خان اس وقت خوش ہوتے تھے۔ جو سٹینڈرڈ آپ دوسروں کیلئے منتخب کرتے ہیں ویسے کی ہی خود بھی امید رکھیں۔مریم صاحبہ عام پاکستانی بھلے وہ پٹواری ہی ہو اس سے کتنی نفرت کرتی ہیں۔ ملاحظہ فرمائیں۔ pic.twitter.com/NDekRASCBc
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 17, 2022