مریم نواز خاتون ورکر کے ساتھ چلنے پر بھڑک اٹھیں

مریم نواز خاتون ورکر کے ساتھ چلنے پر بھڑک اٹھیں
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ سے روانہ ہوتے ہوئے خاتون ورکر پر بھڑک اٹھیں. مریم نواز نے ہاتھ کے اشارے سے خاتون ورکر کو دور ہٹانے کا کہا. واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائر ل ہو گئی جس پر ٹوئٹر صارفین نے سخت ردعمل دیا. عمر انعام کا کہنا تھا کہ کسی ورکر کی کیا مجال کہ وہ مریم نواز کے قریب آئے۔ یہ ویڈیو شریف خاندان کا مائنڈ سیٹ بتا رہی ہے۔ معاون خصوصی شہباز گل کا کہنا تھا کہ مریم صاحبہ عام پاکستانی بھلے وہ پٹواری ہی ہو اس سے کتنی نفرت کرتی ہیں۔ ملاحظہ فرمائیں۔ اس سے قبل میڈیا سے گفتگو میں مریم نواز شریف نے وزیراعظم عمران خان کو ذہنی مفلوج قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے ان کی حالت پر ترس آتا ہے۔ ان کو دیکھ کر مشرف کے آخری دنوں کی یاد تازہ ہو رہی ہے۔ یہ بات انہوں نے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں کہی۔ انہوں نے اپنے کیس کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ معزز جج نے بار بار نیب سے ثبوت مانگے۔ لیکن اگر ان کے پاس کوئی ثبوت ہوتا تو وہ عدالت میں پیش کرتے۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ نیب نے پراسیکیوٹر تبدیل کرنے کے بہانے عدالت سے چار ہفتوں کی مہلت مانگ لی ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر ہمارے خلاف ثبوت نہیں ہوگا تو آپ کو رونا بھی ہوگا۔ اگر ثبوت نہیں ہیں تو کیس کو نہ کھنچیں، انصاف ہونے دیں۔ ججز سے گزارش ہے کہ نیب کو ڈھیل نہیں دینی چاہیے لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پچھلے دنوں سے ملک میں جو کچھ دیکھ رہی ہوں، مجھے پرویز مشرف کی حکومت کے آخری ایام یاد آ گئے ہیں۔ مشرف کے دور میں چیف جسٹس کو بالوں سے پکڑ کر شاہراہ دستور پر گھسیٹا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے عمران خان کی ذہنی حالت پر ترس آتا ہے۔ کیا وہ آسمان سے اتری ہوئی کوئی شخصیت ہیں جن پر کوئی تنقید نہیں ہو سکتی۔ ان کا ذہن مفلوج ہو چکا ہے۔ ان کے لوگوں نے اب شہریوں کے گھروں کی دیواریں پھلانگنا شروع کر دی ہیں۔ آپ تنقید برداشت نہیں کر سکے اور ایف آئی اے کو استعمال کرنا شروع کردیا۔ انہوں نے اپنی گفتگو میں ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میری ماں بستر مرگ پر پڑی تھی، پی ٹی آئی کے لوگوں نے ہمارے گھر پر حملہ کردیا۔ والدہ سے ملنے ہسپتال جاتی تو راستے میں تحریک انصاف کے ورکرز مجھے گالیاں دیتے تھے۔ کہا جاتا تھا کہ کلثوم اور نواز شریف کو کچھ نہیں ہوا دونوں مل بیٹھ کر کھانا کھاتے ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ میں گلگت بلتستان مہم چلا رہی تھی، آپ کے وزرا نے اخلاق سے گری ہوئی باتیں کیں۔ پی ٹی آئی وزرا نے مجھ پر ذاتی تقریر کی لیکن عمران خان اس وقت خوش ہوتے تھے۔ جو سٹینڈرڈ آپ دوسروں کیلئے منتخب کرتے ہیں ویسے کی ہی خود بھی امید رکھیں۔