قومی اسمبلی کااجلاس،شہبازشریف کی بجٹ پربحث جاری،اپوزیشن لیڈرکہتےہیں، ایوان کوچلانےمیں کروڑوں روپےخرچ ہوتےہیں،اگرعوام کےمسائل کوحل نہیں کرسکتےتوایسی پارلیمنٹ کاکیافائدہ ؟بجٹ تقریرکےدوران جو ہواافسوسناک تھا۔حکومتی معاشی ترقی نےغریب سےروٹی چھین لی ہے۔اسپیکراسدقیصرنےسات ارکان پرقومی اسمبلی میں داخلےپرپابندی ختم کردی،حکومتی رکن علی نوازاعوان،عبدالمجیدخان،فہیم خان اوراپوزیشن کےروحیل اصغر،علی گوہر، چودھری حامد،آغارفیع اللہ کوایوان میں داخلےکی اجازت مل گئی،اپوزیشن نےگزشتہ روزپابندی اٹھانےکامراسلہ ارسال کیاتھا۔قومی اسمبلی کوچلانےکیلئےحکومت اوراپوزیشن کاکمیٹی بنانےپراتفاق،پارلیمنٹ میں گالم گلوچ سےسبکی ہورہی ہے،چاہتےہیں ایوان کاماحول درست اندازمیں چلے،فواد چودھری کی میڈیاسےگفتگو،پرویزخٹک بولے،پارلیمنٹ میں اسپیکرکاتقدس پامال نہیں کرنےدیں گے۔سپیکر اسد قیصر کا کہنا ہے کہ جو کچھ ایوان میں ہوا وہ جمہوریت کے لیے نیک شگون نہیں، کہا میرا استعفیٰ اپوزیشن کی خواہش ،میڈینٹ کے مطابق کام کرتا رہوں گاقومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی،حکمران جماعت ایوان کا ماحول بہتر بنانے کے لئے متحرک ،وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی بیٹھک۔ ایوان کی کارروائی احسن انداز سے چلانے سمیت بجٹ امورپرمشاورت۔