اسرائیل بھوک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، ہیومن رائٹس واچ

اسرائیل بھوک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، ہیومن رائٹس واچ
ہیومن رائٹس واج (HRW) کا کہنا ہے کہ اسرائیل بھوک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انسانی حقوق کے گروپ نے ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں شہریوں کو "جنگی حکمت عملی کے طور پر" بھوکا مار رہا ہے، یہ حکمت عملی جنگی جرم کے مترادف ہے۔ اسرائیل اور فلسطین کیلئے ڈائریکٹر آف ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ "دو ماہ سے زیادہ عرصے سے، اسرائیل غزہ کی آبادی کو خوراک اور پانی سے محروم کر رہا ہے، یہ پالیسی اعلیٰ درجے کے اسرائیلی حکام کی طرف سے حوصلہ افزائی یا اس کی تائید کرتی ہے اور جنگ کے طریقہ کار کے طور پر شہریوں کو بھوکا مارنے کے ارادے کی عکاسی کرتی ہے۔" رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج جان بوجھ کر پانی، خوراک اور ایندھن کی ترسیل کو روک رہی ہے، بین الاقوامی قانون کے مطابق اس طرح کی محرومی ایک جنگی جرم ہے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔