Israel’s 2-month+ denial of food/water to Gaza’s population, its destruction of objects indispensable to survival—bakeries, grain mills, water facilities—& razing of agricultural land reflect policy to use of starvation as a weapon of war, an abhorrent war crime. New @hrw report. https://t.co/O0tjBLDZzx pic.twitter.com/u5syb2CTj3
— Omar Shakir (@OmarSShakir) December 18, 2023
ہیومن رائٹس واج (HRW) کا کہنا ہے کہ اسرائیل بھوک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انسانی حقوق کے گروپ نے ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں شہریوں کو "جنگی حکمت عملی کے طور پر" بھوکا مار رہا ہے، یہ حکمت عملی جنگی جرم کے مترادف ہے۔ اسرائیل اور فلسطین کیلئے ڈائریکٹر آف ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ "دو ماہ سے زیادہ عرصے سے، اسرائیل غزہ کی آبادی کو خوراک اور پانی سے محروم کر رہا ہے، یہ پالیسی اعلیٰ درجے کے اسرائیلی حکام کی طرف سے حوصلہ افزائی یا اس کی تائید کرتی ہے اور جنگ کے طریقہ کار کے طور پر شہریوں کو بھوکا مارنے کے ارادے کی عکاسی کرتی ہے۔" رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج جان بوجھ کر پانی، خوراک اور ایندھن کی ترسیل کو روک رہی ہے، بین الاقوامی قانون کے مطابق اس طرح کی محرومی ایک جنگی جرم ہے۔