مخصوص نشستوں پرحلف لینےوالےممبران کا سپریم کورٹ جانےکافیصلہ

مخصوص نشستوں پرحلف لینےوالےممبران کا سپریم کورٹ جانےکافیصلہ
کیپشن: مخصوص نشستوں پرحلف لینےوالےممبران کا سپریم کورٹ جانےکافیصلہ

ویب ڈیسک: قومی اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر حلف لینے والے ممبران نے فیصلے پر نظرثانی کے لئے ذاتی طورپر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ممبران علیحدہ علیحدہ سپریم کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کریں گے جس میں ممبران موقف اپنائیں گے کہ ان کو سنے بغیر ان کے خلاف فیصلہ دیا گیا، ان ممبران نے رٹ پٹیشن کے مندرجات پر مشاورت بھی مکمل کر لی ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ ان ممبران کو رٹ پٹیشن دائر کرنے کا حکم سیاسی جماعتوں نے دیا ہے، بظاہر ممبران ذاتی طورپررٹ دائرکریں گے لیکن انہیں پارٹیوں کی درپردہ حمایت حاصل ہو گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے کے خلاف رٹ پٹیشن آئندہ ہفتے سپریم کورٹ میں دائر کئے جانے کا امکان ہے۔

 وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ 

دوسری جانب  اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ کہ اپریل کے آخر یا مئی کے اوائل میں چیف جسٹس سے جوڈیشل کمیشن کی میٹنگ کے حوالے سے ملاقات ہوئی تھی،اس وقت چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، چیف جسٹس نے کہا کہ مدت ملازمت کی توسیع میں دلچسپی نہیں،جسٹس منصور علی شاہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت کی توسیع کی تجویز سے متفق تھے،جسٹس منصور علی شاہ نے کہا تھا کہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کا اختیار پارلیمان کے پاس ہے۔

 وفاقی وزیر قانون نے کہاکہ ایڈہاک ججز چیف جسٹس نے نہیں جوڈیشل کمیشن نے مقرر کرنے ہیں،ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی آئین اجازت دیتا ہے، میری رائے میں ایڈہاک ججز تعینات ہونے چاہئیں، جوڈیشل سسٹم کی اصلاحات کیلئے آئینی ترمیم کے حق میں ہوں،آئین میں ترمیم کا اختیار پارلیمان کے پاس ہے۔ان کاکہناتھا کہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے ایک جماعت کو مضبوط ہونے کا موقع دیا گیا ہے، آٹھ ججز نے مخصوص نشستوں کے کیس میں آئین کو ری رائٹ کیا،جن ایم پی ایز کو بغیر سنے گھر بھیجا گیا وہ بھی ریویو میں آ رہے ہیں۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ پی ٹی آئی رہنماؤں پر آرٹیکل 6 لگانے کا معاملہ پارلیمنٹ میں لایا جا سکتا ہے،تحریک انصاف تحریک عدم اعتماد پر اجلاس طلب نہیں کر رہی تھی،تحریک عدم اعتماد کیلئے اجلاس طلب کرنے کیلئے عدالت سے رجوع کیا گیا،تحریک عدم اعتماد کی موجودگی میں اسمبلیاں تحلیل کر کے تحریک انصاف نے آئین کی خلاف ورزی کی،وزیر قانون نے کہاکہ تحریک انصاف کے رہنماؤں پر آرٹیکل 6 کا جینوئن کیس ہے،عدالت نے بھی کہا کہ تحریک انصاف نے اسمبلیاں تحلیل کر کے غیر آئینی اقدام اٹھایا،آرٹیکل 6 کے حوالے سے پارلیمنٹ میں بحث ہو سکتی ہے، پچھلے سال پی ٹی آئی پر پابندی نہ لگانے کا فیصلہ سیاسی ماحول کو برقرار رکھنے کیلئے کیا تھا۔

Watch Live Public News