”کرپشن کے داغ انگریزی بولنے سے صاف نہیں ہو سکتے“

”کرپشن کے داغ انگریزی بولنے سے صاف نہیں ہو سکتے“
اسلام آباد( پبلک نیوز) وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا ہے کہ کرپشن کے داغ انگریزی بولنے سے صاف نہیں ہو سکتے، جنہوں نے زندگی میں کبھی کام نہیں کیا انہوں نے ہمیں بتایا کہ معیشیت کیسے چلانی ہے. وفاقی وزیر حماد اظہر نے بلاول بھٹو زرداری کی تقریر کا جواب دیتے ہوئے انہیں کو تقریر سن کر جانے کا چیلنج دیا تاہم شہبازشریف اور بلاول ایوان سے چلے گئے، حماد اظہر کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ اگر بزدل نہیں ہو تو میری تقریر سن کر جاؤ ، اگر ہمت ہے تو بیٹھ جاؤ میری تقریر سن کر جاؤ ، بلاول نے کبھی اردو بولی کبھی انگریزی بولی ، منہ ٹیڑھا کرنے سے داغ نہیں دھل جاتے،شاہد خاقان آپ اپنی نشست پر کھڑا ہو گئے ، یہ وہ شخص ہے جس نے کہا تھا کہ جوتا ماروں گا ،آج تک معذرت نہیں کی ، میرا چیلنج قبول نہیں کیا گیا ،پنجاب کا کلچر گالی دینا نہیں، ایسی بات کرنے والا پنجاب کی تاریخ مسخ کر رہا ہے ، ایسے شخص کو کٹہرے میں لانا چاہیے ، یہ جانوروں کی تعداد گنوا رہے تھے اب چلے گئے ہیں. انہوں نے کہا ہم عوام کے ووٹ لیکر آئے ہیں دس یا بیس فیصد پر نہیں آئے، ہم ے ابھی ایک نابالغ لیکچر سنا، ایک لاکھ ساٹھ ہزار گھرانوں کو احساس پروگرام میں لائے ، ان کے دور میں بی آئی ایس پی میں سرکاری افسران پیسے لے رہے تھے،ہم نے ملکی معیشت کو پاوَں پر کھڑا کیا، بلاسود قرضے دیئے ،کاروبار کوفروغ دیا، کورونا میں کہاگیا سب کچھ بند کردو ،یہ قتل عام پر تلے تھے اور ہم روزگار کےلیے کوشاں، لاول بھٹو نے اسٹیل مل کے بند ہونے کی بات کی تو وہ ن لیگ کےدور میں بندہوئی، اگر کرپشن کے زور پر ترقی ہوتی تو سندھ تو کیلیفورنیا بن چکا ہوتا،آج کل کہتے ہیں کہ تھوڑی تھوڑی کرپشن سے ترقی بھی ہوتی ہے ،افغانستان سے متعلق بات انگریزی میں کی گئی اورباقی اردو میں ، بلاول بھٹو نے کچھ باتیں کسی کوسمجھانے کے لیے انگریزی میں کیں ،دونوں جماعت والے کہتے ہیں تھوڑی بہت کرپشن توہوتی ہے کام بھی ہوجاتاہے. حماد اظہر کا کہنا تھا کہ کراچی میں جوترقی اور تبدیلی آئی ہے وہ پسماندہ اضلاع تک جائے گی، ہم آئےتھے تو9 ارب روپےکے ذخائر تھے اب 16 ارب کےہیں، بلاول بھٹو نے بجٹ نہیں پڑھا اس لیے ان کوٹیکسز سےمتعلق علم نہیں، بلاول بھٹو کےدور میں جوکچھ ہوا ان کوعلم نہیں وہ اس وقت بچے تھے،پیپلزپارٹی ایک پالیسی کےتحت سندھ کےعوام کوسزادےرہی ہیں،پیپلزپارٹی سب سےزیادہ آئی ایم ایف کےپاس گئی،کرپشن سے تباہی دیکھنی ہےتوسندھ میں جاکردیکھیں،ہمارےحلقے میں کتے کاٹنےکی کوئی بیماری نہیں پھیلی،یہ اپنی نااہلی چھپانےکیلئے تنخواہوں میں اضافہ کرتے تھے،ہمیں لوگوں نے منتخب کیا،جاگیرداروں کوپیسےدیکرنہیں پہنچے.

Watch Live Public News

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔