وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ انشاء اللہ جلد پاکستان گرے لسٹ سے نکل آئے گا۔ اس وقت گرے لسٹ سے نکلنے کے عمل کا پہلا اور آخری مرحلہ شروع ہو گیا ہے۔ حنا ربانی کھر کا وزارت خارجہ میں فیٹف اجلاس سے واپسی کے بعد ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ کہنا بہت ہی غلط ہے کہ ہم فیٹف کی گرے لسٹ سے نہیں نکلے۔ تاہم یہ کہنا بھی درست نہیں ہے کہ بہت کچھ حاصل ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے جو عمل درکار ہوتا ہے، اس پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ اب ہم اس کے آخری مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ جس طریقے اور عمل کے ذریعے پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا گیا تھا، اسی طرح سے نکالنے کیلئے بھی ایک طریقہ کار ہے۔ انہوں نے کہا کہہ عملی اور انتظامی طور پر پاکستان کا اس راستے پر سفر جاری رہے گا۔ ہمارے ذمے اور مزید کوئی اقدام کرنا باقی نہیں رہا ہے۔ فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پاکستان کی کوششیں کئی سالوں پر محیط ہیں۔ وزیر مملکت نے کہا کہ جب کسی ملک کو گرے لسٹ سے نکالا جاتا ہے تو تکنیکی ٹیم کو دورہ کرنا ہوتا ہے۔ لہٰذا فیٹف کے معاملے پر جشن منانا قبل از وقت ہوگا۔ اور ابھی تو گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل شروع ہوا ہے۔ ہمیں کوششیں جاری رکھنی ہیں۔ یہ سفر کا آغاز ہے۔ حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سے باہر نکلنے کیلئے ایک ہی وقت میں دو ایکشن پلانز پر عمل کرنا پڑا ہے۔ اس میں کوئی دو رائے اور شک نہیں ہے کہ عالمی ادارے کی شرائط بہت ہی کڑی اور مشکل تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انشاء اللہ پاکستان جلد فیٹف کی گرے لسٹ سے نکل آئے گا۔ پاکستان نے فیٹف اور انٹڑنیشنل برادری سے تعاون بڑھانے کیلئے بھرپور کوششیں کیں۔ ہم اب بھی ہم فیٹف حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔