بلوچستان حکومت کو بڑا دھچکا، اہم وزیر نے استعفیٰ دیدیا

بلوچستان حکومت کو بڑا دھچکا، اہم وزیر نے استعفیٰ دیدیا
وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کو اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد ایک اور بڑا جھٹکا لگ گیا، صوبائی وزیر نوابزادہ طارق مگسی نے استعفیٰ دے دیا۔ نوابزادہ طارق مگسی کے پاس سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کی وزارت تھی۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ قائم مقام گورنر بلوچستان کو بھجوا دیا ہے۔ انہوں نے استعفے میں موقف اختیار کیا ہے کہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کیخلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کی حمایت اور اس پر دستخط کر چکا ہوں، اس لئے میں سمجھتا ہوں کہ اب میرا بور وزیر اس عہدے پر رہنا کسی طور مناسب نہیں ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردی گئی تھی۔ جس پر 14 اراکین صوبائی اسمبلی کے دستخط موجود ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کیلئے سابق وزیراعلیٰ جام کمال اور سردار یار محمد رند بلوچستان اسمبلی پہنچے۔وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو کےخلاف اپنی ہی جماعت اور اتحادی متحد ہوگئے۔ عبدالقدوس بزنجو کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش یار محمد رند کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کےخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروادی تمام جماعتوں سے مشاورت کرکے نئے وزیر اعلیٰ کو نامزد کریں گے۔یار محمد رند نے کہا کہ ہمارے پاس مطلوبہ نمبرز پورے ہیں، عبدالقدوس بزنجو کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگی۔ دوسری طرف ترجمان حکومت بلوچستان فرخ عظیم شاہ نے یقین ظاہر کیا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کےخلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی۔فرخ عظیم شاہ نے کہا کہ اگلے پانچ سال بھی میر عبدالقدوس بزنجو ہی وزیر اعلیٰ بلوچستان ہوں گے۔وزیر اعلیٰ کےخلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کےلئے 33 ووٹ درکارہوں گے۔ وزیر اعلیٰ کےخلاف تحریک عدم اعتماد اسمبلی میں جمع کروانے کے لیے 17 اراکین کی حمایت لازمی ہے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔