بنگلورو: کرناٹک کے علاقے داونگیری میں ایک ہی خاندان کے 4 افراد کو کھانے میں زہر ملا کر قتل کر دیا گیا۔ اس واقعے میں اب ایک سنسنی خیز انکشاف سامنے آیا ہے۔
کرناٹک کے داونگیری میں ایک لڑکی نے خاندان میں مبینہ امتیازی سلوک کی وجہ سے کھانے میں زہر ڈال کر گھر والوں کو کھلایا۔ جس میں خاندان کے 4 افراد ہلاک ہو گئے۔ فرانزک رپورٹ سامنے آنے کے بعد اب اس واقعے کا انکشاف ہوا ہے۔
پولیس کے مطابق ضلع داونگیری میں رہنے والی ایک 17 سالہ لڑکی کو بچپن میں اس کے ماموں کے دادا دادی اپنے گھر لے گئے تھے۔ جب وہ بڑ ہوئی تو اس کے والدین اسے 3 سال پہلے اپنے گھر لے آئے۔ دونوں خاندان 3 گلیوں کو چھوڑ کر ایک ہی گاؤں میں رہتے تھے۔ پوچھ گچھ کے دوران لڑکی نے بتایا کہ اس کے والدین دوسرے بہن بھائیوں سے زیادہ پیار کرتے ہیں۔ جبکہ اسے ڈانٹا اور مارا پیٹا گیا۔ والد نے اسے آٹھویں کلاس میں داخل کروایا لیکن وہ صحیح طریقے سے پڑھ نہیں سکی۔ اس کے بعد باپ نے اسے کام کرنے کے لیے کھیتوں میں لے جانا شروع کیا۔ اس کے بعد لڑکی نے پورے خاندان کو تباہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
پولیس کے مطابق لڑکی نے 12 جولائی کی رات کو کھانا پکایا اور گھر والوں کو کھلایا۔ اسے کھانے کے بعد ، 80 سالہ دادی ، 45 سالہ والد ، 40 سالہ ماں ، 16 سالہ بہن اور بھائی کی حالت غیر ہوگئی۔ ان سب کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں بھائی کے علاوہ ہر کوئی دم توڑ گیا۔ اب فرانزک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اس رات کھانے میں زہر ملایا گیا تھا۔
اس کے بعد جب لڑکی سے دوبارہ پوچھ گچھ کی گئی تو اس نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔ قتل کی وجہ جان کر پولیس افسران بھی ششدر رہ گئے۔ پولیس نے ملزمہ کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ تاہم ایک نابالغ ہونے کی وجہ سے اس مقدمے کو جوینائل جسٹس بورڈ کو سماعت کے لیے بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔