توشہ خانہ کیس: عمران خان کی نااہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

توشہ خانہ کیس: عمران خان کی نااہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد: توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن نےعمران خان کی نااہلی کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5رکنی بنچ نے سماعت کی۔ دوران سماعت وکیل عمران خان علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اختیار نہیں کہ ارکان کی ایمانداری کا تعین کر سکے، سپریم کورٹ قرار دے چکی کہ الیکشن کمیشن عدالت نہیں۔ ممبر کے پی اکرام اللہ نے کہا کہ آپکے مطابق کوئی بے ایمان ہو بھی تو کمیشن کہہ نہیں سکتا۔ممبر پنجاب نے کہا کہ کمیشن اگر کچھ کر نہیں سکتا تو سپیکر کے ریفرنس بھیجنے کی شق کیوں ڈالی گئی؟۔ وکیل عمران خان نے کہا کہ آرٹیکل 63(1) کے تحت کوئی رکن سزا یافتہ ہو تو سپیکر نااہلی کا ریفرنس بھیجتا ہے، عمران خان کیخلاف کوئی عدالتی فیصلہ ہے نا ہی سزا یافتہ ہیں۔علی ظفر نے کہا کہ کمیشن کو کسی ممبر کی چھپائی گئی جائیداد کا علم ہو تو سیشن جج کو کیس بھیج سکتا ہے۔ ممبر کےپی اکرام اللہ نے کہا کہ الیکشن ایکٹ کی سیکشن 173 کے تحت ریکارڈ ہو تو ٹرائل کی ضرورت نہیں۔ وکیل عمران خان کا کہنا تھا کہ مالی سال کے اختتام پر جو اثاثے ہوں وہ ظاہر کرنا ضروری ہیں۔ممبر کے پی اکرام اللہ نے کہا کہ کیا فروخت شدہ اثاثوں کی رقم ظاہر کرنا لازمی نہیں ہے؟ جس پر بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ فروخت شدہ تحائف کی رقم عمران خان کے اثاثوں میں ظاہر شدہ ہے۔ ممبر پنجاب نے استفسار کیا کہ کیا الیکشن کمیشن ازخود اثاثے چھپانے پر کارروائی نہیں کر سکتا؟ جس پر وکیل عمران خان نے جواب دیا کہ کمیشن انتخابات کے چار ماہ کے اندر کارروائی کرنے کا مجاز ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اگر چار ماہ بعد ٹھوس معلومات ملیں تو کیا کوئی کارروائی نہیں ہوسکتی؟ جس پر بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ کارروائی ہوسکتی ہے لیکن الیکشن کمیشن نہیں کر سکتا، ہر اثاثہ ظاہر نہ کرنے پر نااہلی نہیں ہوتی، سپریم کورٹ قرار دے چکی اثاثے ظاہر نہ کرنے میں بدنیتی ہو تو ہی نااہلی ہوگی، سپریم کورٹ کے مطابق غلطی سے کوئی اثاثہ ظاہر نہ ہو تو اس پر نااہلی نہیں ہوگی۔ وکیل عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن عمران خان کی نااہلی کیلئے دائر ریفرنس خارج کر دے، رکن منتخب ہونے کے چار سال بعد الیکشن کمیشن جائزہ لینے کا اختیار نہیں رکھتا، سپیکر نے سیاسی بدنیتی کی بنیاد پر بغیر سنے نااہلی ریفرنس بھیجا، توشہ خانہ تحفے کی مالیت 30 ہزار سے کم ہو تو قیمت ادا نہیں کرنی پڑتی۔ ممبر بلوچستان نے کہا کہ تحائف خریدنے اور فروخت کرنے کی تاریخوں پر روشنی ڈالیں، جس پر وکیل علی ظفر نے کہا کہ سپیکر نے ایک الزام توشہ خانہ تحائف کیلئے ادائیگی نہ کرنے کا بھی لگایا، ادائیگی کے شواہد اپنے جواب کے ہمراہ لگا دیے ہیں۔ دلائل مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی ناہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔