لاہور(پبلک نیوز) مینارپاکستان پر لڑکی سے بدسلوکی کا معاملہ، وزیراعلیٰ پنجاب نے ڈی آئی جی آپریشنز، ایس ایس پی آپریشنز، ایس پی سٹی اور ایس ایچ کو ہٹادیا.
پنجاب حکومت کے ترجمان فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ کی زیرصدارت اجلاس میں واقعے پر پولیس کی غفلت کا جائزہ لیا گیا، وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ واقعے میں ملوث ملزمان کو سخت سزا دی جائے گی، انصاف اور قانون کے تقاضے پورے کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا ہے کہ گریٹر اقبال پارک واقعے میں متعدد ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ نادرا اور فرانزک ایجنسی کی مدد سے دیگر ملزمان کو ٹریس کیا جا رہا ہے۔
مینارپاکستان پربدسلوکی کا نشانہ بننے والی خاتون کا طبی معائنہ مکمل کر لیا گیا ہے. میڈیکل رپورٹ کے مطابق لڑکی کے جسم پر خراشوں کے 13 نشانات واضح ہیں. مزید انکشافات بھی سامنے آگئے، عائشہ کے ساتھی لڑکے کی ون فائیو پرکالز کے باوجود ایس ایچ او تاخیر سے پہنچا، کیس میں 100 سے زائد افراد گرفتار،20 کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔
واضح رہے کہ 14 اگست کو ایک اور ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں سیکڑوں افراد نے ایک ٹک ٹاک لڑکی سے بدتمیزی کی اور اس کے کپڑے تک پھاڑدیے، ویڈیو وائرل ہونے کے بعد 400 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، کیس میں ابتک 30 افراد کو پولیس نے حراست میں لیا ہے.