اسلام آباد: سپریم کورٹ نے خصوصی افراد کیلئے معذور لفظ کی اصطلاح استعمال کرنے سے روک دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے آٹھ صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا۔ پنجاب میں گریڈ 17 کی ملازمتوں میں اقلیتوں اور خصوصی افراد کے کوٹے سے متعلق کیس میں فیصلہ جاری کیا گیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ ایک کیس میں کہہ چکی ہے کہ خصوصی افراد کیلئے معذور افراد کے الفاظ استعمال نہ کیے جائیں، پنجاب پبلک سروس کمیشن خصوصی افراد کیلئے معذور جیسے الفاظ استعمال نہ کرے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئین پاکستان تمام شہریوں کو بلا امتیاز برابر حقوق فراہم کرتا ہے،عالمی رپورٹس کے مطابق منفی سماجی رویوں اور دفاتر تک رسائی میں مشکلات کے سبب خصوصی افراد عملی زندگی میں پیچھے رہ جاتے ہیں، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ خصوصی افراد کے بنیادی حقوق کا مکمل تحفظ کرے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کی آبادی مجموعی آبادی کا تین فیصد ہے، قومی پرچم میں بھی اقلیتوں کی نمائندگی کی واضح جھلک ملتی ہے، قائد اعظم بھی مختلف مواقع پر اقلیتوں کے حقوق پر زور دیتے رہے، آئین پاکستان نے اقلیتی برادری کو مکمل مذہبی، معاشی اور سماجی تحفظ دے رکھا ہے۔