"محبت کی دکان، نو ہندو۔ مسلمان": اترپردیش کی سیاست دکانوں پر نیم پلیٹ کے گرد گھومنے لگی

کیپشن: "محبت کی دکان، نو ہندو۔ مسلمان": اترپردیش کی سیاست دکانوں پر نیم پلیٹ کے گرد گھومنے لگی

ویب ڈیسک: (علی زیدی) کانوڑ یاترا کے روٹ پر دکانداروں کے نام عام کرنے کے یوگی حکومت کے حکم پر یوپی میں سیاست شروع ہوگئی ہے۔ یوگی حکومت کے اس حکم کے خلاف اپوزیشن کانگریس کے کارکنوں نے انوکھے انداز میں احتجاج شروع کر دیا ہے۔ 

کانگریس کارکنوں کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر 3 روزہ مہم میں پوسٹر لگائے جارہے ہیں۔ پوسٹر پر لکھا ہے کہ ‘ محبت کی دُکان، نو ہندو۔ مسلمان’۔

اس کے تحت کانگریس کارکنان دکانوں اور ٹھیلوں پر یہ پوسٹر لگا رہے ہیں۔ خاص طور پر یہ پوسٹر ان دکانوں پر لگائے جارہے ہیں جہاں کانوڑ یاترا سے متعلق اشیاء فروخت کی جارہی ہیں۔ 

پوسٹر میں رائے بریلی سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی تصویر بھی چھپی ہے۔ یہ مہم مقامی کانگریس لیڈر ارشاد اللہ چلا رہے ہیں۔ کانگریس لیڈر ارشاد اللہ اور عبدالکلام آزاد نے کہا کہ اتر پردیش حکومت کا یہ فیصلہ غیر جمہوری اور غیر آئینی ہے۔ 

انہوں نے کہا ہے کہ یوگی حکومت کا یہ حکم گنگا جمنی تہذیب کے بھی خلاف ہے۔ ملک میں محبت، بھائی چارہ اور اتحاد کی بات ہونی چاہیے، ہندوؤں اور مسلمانوں کو الگ کرنے کی نہیں۔ کانگریس کارکنوں نے یوگی حکومت سے اس حکم کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ مسلمان بھائی کانوڑ یاترا کے دوران کانوڑیوں پر پھول نچھاور کرتے ہیں۔ وہ ان کا استقبال پانی، شربت اور لنگر سے کرتے ہیں۔ لیکن یوگی حکومت اس بھائی چارے کو ختم کرنا چاہتی ہے۔

Watch Live Public News

کونٹینٹ پروڈیوسر