اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ ہے کہ موجودہ حکومت کے ڈیفالٹ ہونے کی خبروں میں کوئی صداقت نیں ہے اور یہ جھوٹا پروپگینڈہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پھیلا رہی ہے جس میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے جدہ پاکستانی قونصلیٹ میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جہاں اورسیز پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ اقتدار میں آنے کے بعد حکومت ملک کو درپیش مشکلات سے نکالنے کی کوشش کر رہی ہے اور چھ ماہ کے دوران ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا ہے جبکہ گزشتہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی بدولت ملکی معیشت داو پر لگ چکی تھی۔ موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر عمل کرکے ملکی معیشت کو بہتر بنایا ہے، بھارت اور پی ٹی آئی دو قوتیں تھیں جو پاکستان کے IMF معاہدہ کی بحالی کے لئے مخالفت میں کمربستہ تھیں۔ وفاقی وزیر نے اورسیز پاکستانیوں سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ موجودہ حکومت وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ملک گرے لسٹ سے بھی نکالنے میں کامیاب ہوئی۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے حکومت کے چلے جانے کا غم اس قدر لیا ہے کہ پوری قوم کو ایک دوسرے کا گریبان پکڑا دیا ہے ، جن کا مکمل بیانیہ جھوٹ اور نفرت پر مبنی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ بیرون ملک ہر شخص کی اچھائی یا برائی اسکے ذاتی نام سے نہیں بلکہ اسکے ملک سے پہچانی جاتی ہے اسلئے سعودی عرب میں مقیم پاکستانی سعودی عرب کے قوانین کا احترام کرتے ہوئے پاکستان کا نام روشن کریں۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ امن و امان کے مسئلے پر حکومت بھر پورتوجہ دے رہی ہے مگر بد قسمتی سے پنجاب اور کے پی میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے وہ مرکز کے خلاف ہر قدم اٹھاتی ہے اور ملک کے سیکیورٹی کے اداروں کیخلاف مہم بھی چلا رہی ہے جبکہ وزیر داخلہ کی گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کیے جاتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے اورسیز پاکستانیوں سے خطاب میں مزید کہا کہ سیلاب ذدگان کی امداد کیلئے وزیر اعظم شہباز شریف کی عالمی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے لئے ایک منظم جھوٹ پر مبنی مہم پی ٹی آئی چلا رہی ہے، یہ کون سی ملک سے محبت ہے کہ سیلاب ذدگان کی امداد کے حوالے سے بھی سابق وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ سے لیکر دوست ممالک کو بھی کہا کہ پاکستان کی امداد نہ کریں یہ عوام کی نمائندہ حکومت نہیں ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ مدینہ کی ریاست اور جمہوریت، نئے پاکستان کا نعرہ لگانے والے کہتے ہیں کہ عوام سیلاب میں ڈوبے رہیں مگر وہ سیاست کھیلتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت سیاست کھیلنے کا نہیں بلکہ قوم کو متحد کرنے کا اور ملک میں سیاسی استحکام قائم کرنے کا ہے۔ وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا، سعودی عرب سے پاکستان کے دیرینہ اور برادرانہ تعلقات ہیں جو جاری رہے گئے، سعودی عرب اوورسیز پاکستانی ملک کے لئے اسٹرٹیجک پارٹنر کی حیثیت رکھتے ہیں، ان کی خدمات کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ہمارا مستقبل سیاسی استحکام اور برآمدات کی ترقی پر مبنی ہے،2018 سے قبل ہم آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کرکے کشکول توڑ چکے تھے،پی ٹی آئی نے ملکی معیشت کو برباد کیا جس سے معاشی بحران نے جنم لیا،پی ٹی آئی کی حکومت نے ترقیاتی بجٹ نصف کر دیا۔ احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے سی پیک کا دوبارہ آغاز کہا ہے جسکو پی ٹی آئی حکومت نے برباد کر دیا تھا، موجودہ حکومت نے وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں دوست ممالک سمیت دنیا بھر سے تعلقات کو بہتر بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سی پیک کے طرز کا سعودی عرب سے بھی اقتصادی تعاون قائم کرنا چاہتے ہیں۔ سی پیک کے تحت چین اور سعودی عرب کو مشترکہ سرمایہ کاری کی پیشکش کی گئی ہے۔ انکا کہنا تھا کہنا تھا کہ پاکستان کا مستقبل اس بات پہ ہے کہ ہم اپنی برآمدات 30 سے 100 ارب ڈالے کتنے سالوں میں کرتے ہیں۔ ہر بیرون ملک مقیم پاکستانی کا فرض ہے کہ وہ برآمدات میں اضافہ کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ بیرون ملک محنت کش پاکستانیوں کے لئے ڈیت انشورنس سکیم متعارف کروائی جائیگی تاکہ ان کی حادثاتی موت کی صورت میں ان کے خاندان کی کفالت ہو سکے۔