گلوکارہ نیرہ نور کی نماز جنازہ آج سہہ پہر 4 بجے مسجدوامام بارگاہ یثرب ڈیفنس کراچی میں ادا کی جائےگی اور تدفین ڈیفنس فیز 8 کے قبرستان میں کی جائےگی۔ 2012 میں نیرہ نور نے گائیکی کوخیر باد کہا ، ان کی منفرد آواز پاکستانی موسیقی کی پہچان ہے نیرہ نور 3 نومبر 1950ء کو آسام کے شہر گوہاٹی میں پیدا ہوئیں ، پاکستان میں وہ شہر کراچی میں مقیم ہوئیں۔ ابتدا میں کانن دیوی اور بیگم اختر کی گلوکاری کا ان پر اثر تھا اور جب ریڈیو پاکستان کے لیے گلوکاری کی تو نیرہ نور اس وقت نیشنل کالج آف آرٹس لاہور کی طا لبہ تھیں۔ نیرہ نور نے فیض صاحب کے کلام کو عوام تک پہنچانے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے، انہوں نے اپنی گلوکاری کیلئے ہمیشہ خوب صورت شاعری کا انتخاب کیا۔ انہوں نے متعدد ٹی وی سیریلز کے لیے بھی گیت گائے، ان کے گائے ملی نغمے بے حد مقبول ہوئے۔ نیرہ نور کو بہت سارے قومی اعزازات سے نوازا گیا ہے، ان کو ابتدائی طور پر 2006 میں صدر پاکستان نے پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ کے ساتھ بلبل پاکستان کے خطاب سے نوازا تھا۔ان کو 1973 میں نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعونَ
— Raza Zaidi (@Razaazaidi) August 20, 2022
It is with heavy heart that I announce the passing of my beloved aunt (tayi) Nayyara Noor. May her soul R.I.P.
She was given the title of ‘Bulbul-e-Pakistan’ because of her melodious voice. #NayyaraNoor pic.twitter.com/69ATgDq7yZ
پاکستان کی لیجنڈ گلوکارہ نیرہ نور 71 سال کی عمر میں کراچی میں انتقال کرگئیں۔ نیرہ نور کے خاندانی ذرائع کے مطابق وہ چند روز سے بیمار تھیں اور کراچی میں ہی زیرعلاج تھیں۔ ان کے انتقال کی تصدیق ان کے بھتیجے نے ٹوئٹر کے زریعے سے کی ہے انہوں نے لکھا کہ میری تائی جہانِ فانی سے رخصت ہوگئی ہیں۔