(ویب ڈیسک ) متحدہ عرب امارات کی جانب سے سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے۔
کیا آپ نے کبھی کسی کو ایسی پوسٹ بھیجی ہے جو جعلی نکلی ہو، یا آپ اپنے دوستوں کو ٹرول کرنے کیلئے تنقید آمیز پوسٹ بھیجا کرتے ہیں؟
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں اس طرح کی آن لائن پوسٹ سے بڑی سزا ہوسکتی ہے جو تنقید پر مشتمل ہو۔ غلط معلومات پھیلانا، آن لائن کسی کو بدنام کرنا آپ کے لیے بڑی پریشانی کا سبب بن سکتا ہے۔
جولائی 2024 سے ابوظہبی نے ایک نیا اصول متعارف کرایا۔ اگر آپ سوشل میڈیا پر آن لائن بزنس اجازت کے بغیر مصنوعات کی تشہیر کرتے ہیں تو آپ کو جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مختصر یہ کہ اب آپ کو ابوظہبی میں سوشل میڈیا پر اشتہار دینے کے لیے لائسنس کی ضرورت ہوگی۔
7 اہم اصول:
متحدہ عرب امارات میں سوشل میڈیا استعمال کرتے وقت پریشانی سے بچنے کیلئے ان 7 اہم اصولوں پر لازمی عمل کرنا ہوگا۔
1۔ متحدہ عرب امارات میں سوشل میڈیا استعمال کرتے وقت کچھ بھی ایسا پوسٹ نہ کریں جس میں متحدہ عرب امارات کے صدر یا امارات کے رہنماؤں کی توہین یا تنقید شامل ہو۔ ساتھ ہی حکومت یا ملک کو چلانے کے طریقے پر تنقید اور ملک کی ساکھ یا مفادات کو نقصان پہنچانا ہو۔
2۔ ایسی غلط معلومات پوسٹ کرنے سے گریز کریں جس سے ملک کے کاروبار کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہو۔
3۔ ایسا کچھ بھی پوسٹ کرنے سے گریز کریں جس میں معاشرے میں صحیح اور غلط کے خلاف جانا اور بچوں کو نقصان پہنچانا شامل ہو۔
4۔ عدالت یا سرکاری اجلاس میں کیا ہوتا ہے اس حوالے سے سوشل میڈیا پر کچھ بھی پوسٹ کرنے سے اجتناب کریں۔
5۔ کسی کے حوالے سے جھوٹی معلومات اور جعلی دستاویزات کبھی بھی شئیر نہ کریں۔
-6 انچارج سنبھالنے اور سرکاری افسران کی شکایت کرنے یا ان پر فضول تنقید سے بھی آپ کو بڑی سزا مل سکتی ہے۔
7۔ خلیج ٹائمز کے مطابق ملک کی ساکھ، وقار یا حیثیت کا مذاق اڑانے یا نقصان پہنچانے کے ارادے سے معلومات، مواد یا جھوٹی افواہیں سوشل میڈیا پر شائع کرنے پر صارفین کو 5 لاکھ درہم بھاری جرمانے کے ساتھ 5 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔