ن لیگ میں عدم شمولیت پرنوٹیفکیشن روکنے کی دھمکی ملی،اسلم اقبال

ن لیگ میں عدم شمولیت پرنوٹیفکیشن روکنے کی دھمکی ملی،اسلم اقبال
کیپشن: ن لیگ میں عدم شمولیت پرنوٹیفکیشن روکنے کی دھمکی ملی،اسلم اقبال

ویب ڈیسک: پاکستان  تحریک انصاف کے رہنما اور نامزد وزیراعلیٰ پنجاب میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے عوام کا مینڈیٹ چوری کیا ہے ، وفاق اور صوبوں میں ہماری سیٹیں واپس کی جائیں۔

 پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ضمانت کے لیے حاضر ہوا ہوں ، مجھ پر ناجائز کیسز بنائے گئے جس نے ظلم کیا ہے اس کو سزا ضرور دی جائے،  اگر کچھ نہیں کیا تو ناجائز کیسز نہیں ہونے چاہیئں ، 9 مئی کے واقعے پر ایک وقت میں مختلف مقدمات بنائے گئے،  7 مئی کو اے ٹی سی سے ضمانت کرانے کے بعد لاہور سے چلا گیا تھا ، میری کوئی فوٹیج موجود نہیں، کہیں بھی میری کوئی بھی فوٹیج دکھا دیں، میرے فون نمبر پر کوئی بھی کال ہوئی ہو تو دکھا دیں ۔

انہوں نے کہا کہ صرف اور صرف انصاف کا بول بالا کریں، 25سال ہوگئے ہیں مجھے الیکشن لڑتے ہوئے، مجھے کہا گیا کہ میں نے فائرنگ کرکےبندے قتل کیے ، مجھ پر بےشمار کیسز کیے گئے، پشاور ہائیکورٹ کا شکرگزار ہوں مجھے ضمانت ملی۔

میاں اسلم اقبال نے کہا کہ صرف ایک ووٹ ہے، بانی پی ٹی آئی کا اور کسی کا ووٹ نہیں ہے، خدارا عوام کے مینڈیٹ کا خیال رکھا جائے، انہوں نے فارم 45کو رد کرکے47 کو مان لیا، یہ آزمائے ہوئے ہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے ہر ادارے کو تباہ کیا، انہوں نے 16ماہ میں کیا کچھ نہیں کیا جواب کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  جب الیکشن آتے ہیں تو ایک دوسرے کی کرپشن کی باتیں کرتے ہیں بعد میں دوبارہ مل جاتے ہیں، لاہور اور پنڈی میں پی ٹی آئی نے کلین سویپ کیا ہے ، یہ پی ڈی ایم ٹو آرہا ہے، ان سے عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملا ہے ۔ 

ان کاکہنا تھا کہ ن لیگ کہہ رہی ہے ہمارے ساتھ شامل ہوجاؤ نہیں تو تمہاری جیت کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوگا، چوری کے ووٹوں سے یہ سب نہیں چلے گا،  ن لیگ، نگران حکومت اور الیکشن کمیشن سے مطالبہ ہے کہ عوام نے مینڈیٹ دیا ہے اب حکومت کرنے دی جائے ، وفاق اور صوبوں میں ہماری سیٹیں واپس کی جائیں۔


 میاں اسلم اقبال کی راہداری ضمانت منظور

قبل ازیں پشاور ہائیکورٹ نے مقدمات کی تفصیلات سےمتعلق درخواست پر پی ٹی آئی کےنامزد وزیراعلیٰ پنجاب میاں اسلم اقبال کی راہداری ضمانت منظور کرلی، دوران سماعت جسٹس وقار احمد نے استفسار کیا کہ نو مئی کے بعد یہ اب آئے ہیں، کیا ان کو گرفتار کیا گیا تھا؟ جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ یہ روپوش ہوگئے تھے اب سامنے آئے ہیں۔

پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دیے کہ خیبرپختونخوا کی حد تک ہم تفصیلات کا کہہ سکتے ہیں،پنجاب کے کیسز کا ہم کیسے کہہ سکتے ہیں، جسٹس عتیق شاہ نے استفسار کیا کہ کیا ان کے خلاف خیبرپختونخوا میں کیسز درج ہیں؟ جس پر وکیل درخواست گزار نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں کیسز نہیں ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ دو ہفتے میں لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوں، اس وقت تک گرفتار نہ کیا جائے، امید ہے اسلم اقبال بزدار نہیں بنیں گے، بدقسمتی سے اس جیسا قابل انسان بھی بزدار کی کابینہ میں بیٹھا رہا۔