لاہور: مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ شیریں مزاری کی گرفتاری کا سن کر خوشی نہیں ہوئی، شیریں مزاری پر جو الزامات لگے ہیں انہیں ان کا سامنا کرنا چاہیے۔ شیریں مزاری کو اینٹی کرپشن نے گرفتار کیا اور ان کے خلاف مقدمہ بزدار حکومت میں بنا۔ پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے سوشل میڈیا ٹیم سے گفتگو کی اس دوران انہوں نے کاکہ شیریں مزاری کی گرفتاری کا سن کر خوشی نہیں ہوئی، ان پر بزدار دور میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اینٹی کرپشن نے شیریں مزاری کو گرفتار کیا ہے تو کوئی وجہ ہوگی، انہیں الزامات کا جواب دینا چاہیے اور اپنے اوپرعائد الزامات کوغلط ثابت کرنا چاہیے۔ مریم نواز نے کہا کہ شیریں مزاری وزیراعظم سے بڑی تو نہیں، شہباز شریف وزیراعظم اور حمزہ وزیراعلیٰ ہوتے ہوئے عدالت میں پیش ہوئے، میں یقین دلاتی ہوں کہ اگر آپ باعزت بری ہوئیں تو میں آپ کے ساتھ کھڑی ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف اپنی بے گناہ بیٹی کے ساتھ سیکڑوں پیشیاں بھگت سکتے ہیں تو شیریں مزاری کیوں نہیں، تحقیقات ہونی چاہئیں تا کہ پتا چلےکہ آپ نے کیا کیا ہے۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے پی ٹی آئی کو خبرار کیا اور کہا کہ عورت کارڈ کی طرف نہ آئيں ، وہ خود بھی اس عمل سے گزری ہیں ، انہيں والد اور بچوں کے سامنے گرفتار کیا گيا، جب انہيں گرفتار کیا گيا توانہوں نے عورت کارڈ نہيں کھیلا،انہيں کسی عورت نے گرفتار نہیں کیا ، انہيں مردوں نے گرفتار کیا۔ مریم نواز نے کہا کہ جب بھی عمران خان کا نام لینا پڑتا ہے تو دلی تکلیف ہوتی ہے، یہ شخص اس قابل نہیں کہ اس کا نام لیا جائے، عمران خان کا نام مجھے دل پر پتھر رکھ کر لینا پڑ تا ہے، ورنہ عمران خان جیسے شخص کو مڑکر بھی نہ دیکھوں، حیرانی نہیں ہوئی جب عمران خان نے میرے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے۔ مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے مزید کہا کہ عمران خان میرےوالد کی عمر کے اور میں ان کی بیٹی کی عمر کی ہوں، عمران خان نے کل نوجوانوں کو کیا پیغام دیا، بڑی افسوس ناک بات ہے ،جتنی مذمت کی جائےکم ہے، میں آپ کو آپ کی زبان میں جواب نہیں دے سکتی۔