اسلام آباد: سپریم کورٹ میں گلوکارہ میشاء شفیع کا علی ظفر کے خلاف جنسی حراسانی کے کیس میں میشا شفیع کو کینیڈا سے بذریعہ ویڈیو لنک جرح کی اجازت مل گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے میشا شفیع کی درخواست منظور کرنے کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا ہے ، میشا شفیع نے سپریم کورٹ میں جنسی ہراسانی کیس میں کینیڈا میں مقیم ہونے پر بذریعہ وڈیو لنک جرح کی اجازت کی درخواست دائر کی تھی ، میشا شفیع 2016 سے کینیڈا میں مقیم ہیں اور 2بچوں کی والدہ ہیں۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ میشا شفیع کو محض ایک بیان کی ریکارڈنگ کے لیے پاکستان آنے کی ضرورت نہیں ہے ، میشا شفیع کو جرح کے لیے کینیڈا میں پاکستانی ایمبیسی جانے کی بھی ضرورت نہیں ہے ۔ سپریم کورٹ کے مطابق پچھلے 8 ماہ سے میشا شفیع سے جرح ہو رہی ہے، بدقسمتی سے جرح میں تاخیری حربوں سے متاثرہ فریق پر دباو ڈال کر بیان بدلوانے کی کوشش کی جاتی ہے ، جرح کے دوران جج کو خاموش تماشائی بن کر نہیں بیٹھنا چاہئے، جج اگر محسوس کرے کہ جرح کا حق غلط استعمال ہو رہا ہے تو اسے مداخلت کرنی چاہیے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے حکمنامہ تحریر کیا ہے کہ میشا شفیع جنسی ہراسانی کیس میں ان کا بیان اہمیت کا حامل ہے، عدالت میں بیان ریکارڈنگ کے لیے ورچوئل موجودگی بھی کافی ہے، یہ بہترین وقت ہے کہ عدالتوں میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال شروع ہو۔