"مجھے ڈرایا نہیں جاسکتا"، بابا صدیقی کے بیٹے کا والد کے قاتلوں کو دبنگ پیغام

کیپشن: "مجھے ڈرایا نہیں جاسکتا"، بابا صدیقی کے بیٹے کا والد کے قاتلوں کو دبنگ پیغام

ویب ڈیسک: مقتول بابا صدیقی کے بیٹے اور کانگریس رہنما ذیشان صدیقی نے کہا ہے کہ والد کو مارنے کے بعد ان کے قاتلوں کی نظریں ان پر ٹکی ہیں لیکن انہیں ڈرایا نہیں جا سکتا ہے۔ 

ذیشان نے کہا کہ انہوں نے میرے والد کو خاموش کرا دیا لیکن وہ بھول گئے کہ وہ ایک شیر تھے اور ان کی لڑائی میرے خون میں شامل ہے۔ وہ انصاف کے لیے کھڑے ہوئے، تبدیلی کے لیے لڑے اور ہمت کے ساتھ طوفانوں کا سامنا کیا۔

ذیشان صدیقی نے یہ باتیں سوشل میڈیا سائٹ ' ایکس' پر کہیں۔ انہوں نے لکھا "میرے والد کا قتل کرنے کے بعد وہ یہ مان کر مجھ پر نظریں ٹکائے ہوئے ہیں کہ وہ جیت گئے ہیں۔ انہیں میں بتانا چاہتا ہوں کہ میرے اندر شیر کا خون دوڑتا ہے، میں اب بھی یہاں ہوں، بے خوف اور مضبوط۔۔۔ انہوں نے ایک کو مار دیا، لیکن ان کی جگہ پر اب میں اٹھ کھڑا ہوا ہوں۔ یہ لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ آج میں وہیں کھڑا ہوں جہاں وہ کھڑے تھے، زندہ، مستعد اور تیار۔ باندرہ ایسٹ کے میرے لوگوں کے لیے، میں ہمیشہ آپ کے ساتھ ہوں۔"

ممبئی کے باندرہ علاقے میں حال ہی میں کئے گئے نیشنلشٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما بابا صدیقی کے قتل کے معاملہ میں پولیس نے ملزمان کی تلاش میں کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ دریں اثنا، نوی ممبئی کے بیلاپور سے ایک اور ملزم، 32 سالہ بھاگوت سنگھ کو گرفتار کیا ہے۔ یہ ملزم اصل میں راجستھان کے اودے پور کا رہائشی ہے۔

پولیس کی تفتیش کے دوران یہ پتہ چلا کہ بھاگوت سنگھ نے قتل کے دن تک ممبئی کے بی کے سی علاقے میں قیام کیا تھا۔ مزید برآں، اس پر یہ الزام بھی ہے کہ اس نے ہی قاتلوں کو ہتھیار فراہم کیے تھے۔ رپورٹ کے مطابق، پولیس نے اس ملزم کو عدالت میں پیش کیا، جہاں عدالت نے اسے 26 اکتوبر تک پولیس کی حراست میں بھیج دیا۔

اس سے قبل، بابا صدیقی کے قتل کے معاملے میں، جمعہ کے روز ممبئی کی کرائم برانچ نے مزید پانچ ملزمان کو گرفتار کیا تھا، جس کے بعد گرفتار ملزمان کی تعداد 9 ہو گئی تھی۔ تاہم اب ایک اور ملزم کی گرفتاری کے ساتھ ہی مجموعی طور پر گرفتار شدہ ملزمان کی تعداد 10 ہو چکی ہے۔

یاد رہے کہ 12 اکتوبر کی شام کو بابا صدیقی کو ان کے بیٹے، ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ انہیں فوری طور پر علاج کے لئے ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔ اس قتل کی ذمہ داری معروف گینگ لارنس بشنوئی نے قبول کی ہے۔

Watch Live Public News