5 ہزار سال قبل بھی کان کی سرجری کی گئی تھی

5 ہزار سال قبل بھی کان کی سرجری کی گئی تھی
نئی دہلی: اگرچہ سرجری کو جدید دور کا تحفہ سمجھا جاتا ہے، لیکن یہ پوری حقیقت نہیں ہے۔ کھدائی میں ایسے شواہد سامنے آتے رہتے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہزاروں سال پہلے بھی سرجری کی گئی تھی۔ ایسا ہی ایک ثبوت ابھی سامنے آیا ہے جس میں ایک قبر سے 5300 سال پرانی کھوپڑی نکلی ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ کان کی سرجری کا ثبوت فراہم کرتی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ماہرین آثار قدیمہ کے ایک گروپ کو اسپین میں ایک مقبرے سے 5,300 سال پرانی کھوپڑی ملی ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ دنیا میں ہونے والی کان کی سرجری کا سب سے پرانا ثبوت لگتا ہے۔ بائیں کان کے ارد گرد کھوپڑی میں کئی کٹ کے نشانات نظر آتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ درد کو دور کرنے کے لیے کان کے گرد سرجری کی گئی ہوگی۔ سائنٹیفک رپورٹس میں جاری ہونے والے ایک مضمون میں، ہسپانوی محققین نے نتیجہ اخذ کیا، "یہ شواہد ماسٹائڈیکٹومی کی طرف اشارہ کرتے ہیں، ایک سرجری ممکنہ طور پر اس درد کو دور کرنے کے لیے کی گئی تھی جو اس کسی انسان کو اوٹائٹس میڈیا اور ماسٹائڈائٹس کے نتیجے میں اٹھانا پڑا تھا۔" محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ کھوپڑی ایک ادھیڑ عمر کی خاتون کی تھی جو کہ نویلیتھک دور میں رہتی تھی۔ یہ ڈولمین ڈی ایل پینڈن کے نام سے مشہور مقبرے میں دریافت ہوئیہے۔ یہ علاقہ سپین میں واقع ہے۔ 2016 میں، یہ کھوپڑی یونیورسٹی آف ویلاڈولڈ کے محققین کو تقریباً 100 دیگر افراد کی باقیات کے ساتھ ملی تھی۔محققین نے کھوپڑی کھوپڑی کے دونوں طرف دو سوراخوں کا مشاہدہ کیا ، جس سے پتہ چلتا ہے کہ کان پر بڑھتے ہوئے دباؤ کو دور کرنے کے لیے سرجری کی کوشش کی گئی۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔