میڈیا کے ذریعے اپنی کہانی دنیا تک پہنچائی جا سکتی ہے

میڈیا کے ذریعے اپنی کہانی دنیا تک پہنچائی جا سکتی ہے
دبئی: ( پبلک نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ ڈرامہ، فلم اور ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے اپنی کہانی دنیا تک پہنچائی جا سکتی ہے۔ 1960ء کی دہائی میں پاکستان دنیا کا دوسرا ملک تھا جہاں بڑے سینما گھر موجود تھے جبکہ فلم سازی کے لحاظ سے پاکستان دنیا کا تیسرا بڑا ملک تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں فلم اور ڈرامہ انڈسٹری مناسب توجہ نہ ملنے کی وجہ سے زوال کا شکار ہوئی۔ ہم نے فلم انڈسٹری کو بحال کیا۔ سینما گھروں کو سستی بجلی فراہم کی۔ فلم انڈسٹری پر ٹیکسوں کا خاتمہ کیا، دبئی ایکسپو میں پاکستان پویلین ہیرے کی مانند ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دبئی ایکسپو 2020ء میں پاکستانی فلموں کی نمائش کا آغاز کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت نے سینما گھروں پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے بجلی کے نرخوں میں رعایت سمیت ان پر عائد ٹیکسوں میں بھی کمی کی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سینما گھروں کو سستی بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ فواد چودھری نے کہا کہ حکومت نے فلم انڈسٹری کی بحالی کے لئے بھی اقدامات اٹھائے، فلم انڈسٹری پر تمام ٹیکسز ختم کر دیئے ہیں۔ مقامی مواد کی حوصلہ افزائی کے لئے غیر ملکی مواد پر ٹیکسز عائد کئے۔ غیر ملکی ڈراموں پر ٹیکس عائد کرنے کا مقصد یہ تھا کہ ہمارے اپنے لوگ ڈراموں اور اشتہارات میں کام کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خوبصورت سیاحتی مقامات موجود ہیں جہاں فلم سازی کیلئے این او سی کے طریقہ کار کو بھی آسان بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دبئی ایکسپو میں پاکستان پویلین ہیرے کی مانند ہے۔ یہاں پیش کی جانے والی پاکستانی فلمیں عالمی ناظرین کے لئے ہیں۔ واضح رہے کہ ایکسپو 2020ء میں پاکستان اپنی بلاک بسٹر فلموں کی سکریننگ سے اپنے سینما کو فروغ دے رہا ہے۔ 26 فروری تک ہر جمعہ اور ہفتہ کو مجموعی طور پر 11 پاکستانی فلمیں پاکستان پویلین میں پیش کی جائیں گی۔ افتتاحی تقریب کے پہلے روز ”طیفا ان ٹربل“ کی سکریننگ کی گئی۔ فلم سکریننگ کیلئے اداکار علی ظفر اور اداکارہ حریم بھی موجود تھیں۔ وفاقی وزیراطلاعات نے فیتہ کاٹ کر پاکستان پویلین میں فلموں کی نمائش کا آغاز کیا۔ افتتاحی تقریب میں یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

Watch Live Public News