’حکومت کے اتحادی اب اس کے ساتھ نہیں رہے‘

’حکومت کے اتحادی اب اس کے ساتھ نہیں رہے‘

جے یو آئی ف اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم سے ملاقات کے بعد مطمئن ہو کر جا رہا ہوں، ایم کیو ایم کو اعلان کرنے میں ایک آدھ دن اور لگ جائے گا، حکومت کے اتحادی اب اس کے ساتھ نہیں رہے۔ کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادرآباد میں ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمٰن اور خالد مقبول صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کی۔ اس دوران مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک پیش ہوچکی ہے، ایم کیو ایم کے ساتھ ہم آہنگی نہیں، بھر پور ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان باہر کے مہمانوں کے ذریعے عدم اعتماد کو کاؤنٹر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، عمران خان اب قوم کےنمائندے نہیں رہے، دیکھتے ہیں کون سا بدبخت شہری عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ مارچ کی شام کو قافلے اسلام آباد میں داخل ہوں گے، سندھ ہاؤس پرحملہ کیا گیا، لاجزمیں 10 رضاکارموجود تھے، جس پر ڈرامہ رچایا گیا کہ ہلہ بولا گیا، پیپلزپارٹی نے اشارہ دے دیا کہ ایم کیوایم کے مطالبات کو تسلیم کرنے کو تیار ہیں ۔

اُن کا کہنا تھا کہ اگربھروسہ نہ ہو تو میں یہاں کھڑا نہیں ہوتا، ہماری سیاست ضمانتوں کی نہیں زبان کے اعتماد کی سیاست ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ موجودہ حالات میں مولانا اور ہم میں بڑی ہم آہنگی پائی جاتی ہے، فضل الرحمٰن کی رائے کو اہمیت دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم خصوصی حالات سے گزر رہی ہے، 15 سال سے ہمیں دیوارسے لگایا نہیں گیا، بلکہ دیوار کے ساتھ چن دیا گیا ہے، ہمیں مولانا کی وجہ سے حوصلہ ملا ہے، حکومت میں ہوتے ہوئے ہمارے 100 سے زائد کارکن لاپتہ ہیں۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔