اے آئی کے استعمال سے متعلق یورپ نے ’تاریخی قوانین‘ متعارف کروا دیے 

اے آئی کے استعمال سے متعلق یورپ نے ’تاریخی قوانین‘ متعارف کروا دیے 

(ویب ڈیسک )  مصنوعی ذہانت ( اے آئی ) کے استعمال سے متعلق   یورپ نے ’تاریخی قوانین‘ متعارف کروا دیے ہیں، جو آئندہ ماہ سے نافذالعمل ہو جائیں گے۔ 

یورپی یونین کے رکن ممالک کی جانب سے  آرٹیفیشل انٹیلی جنس ( اے آئی ) کے استعمال کے حوالے سے گزشتہ دسمبر میں طے پانے والے ایک معاہدے کی آج بروز منگل توثیق کر دی  گئی ہے۔ یورپی یونین کی طرف سے متعارف کروایا جانے والا یہ اے آئی ایکٹ امریکہ کے ایکٹ سے کافی بہتر اور جامع ہے۔

آرٹی فیشل انٹیلی جنس   کا استعمال اب کاروبار اور روزمرہ زندگی سے وابستہ ہر شعبے میں ہو رہا ہے۔ امریکا اور چین جیسے ممالک اس ٹیکنالوجی میں مسلسل ترقی کر رہے ہیں۔  ایسی صورت حال میں سماجی استحکام اور ریاستی کنٹرول لازمی ہے اور اسی مقصد کے لیے یورپی یونین نے یہ قوانین متعارف کروائے ہیں۔

یہ   اے آئی قوانین اگلے ماہ سے نافذ العمل ہو جائیں گے۔

حالیہ کچھ عرصے کے دوران   چیٹ جی پی ٹی اور گوگل کے چیٹ بوٹ جیمنی جیسے جنریٹو اے آئی سسٹمز  کی مقبولیت میں  کافی اضافہ ہوا ہے۔ عالمی سطح پر غلط معلومات، جعلی خبروں اور کاپی رائٹ والے مواد میں اے آئی کے استعمال کے خدشات بھی بڑھ گئے ہیں۔

 اس حوالے سے بیلجیم میں ڈیجیٹلائزیشن کے وزیر میتھیو میشیل کا کہنا ہے کہ  ''دنیا میں اپنی نوعیت کے یہ پہلے اور تاریخی قوانین ہیں، جو ایک عالمی تکنیکی چیلنج کو حل کرتے ہیں۔ ان سے ہمارے معاشروں اور معیشتوں کے لیے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ   اے آئی ایکٹ کے ساتھ یورپ نے نئی ٹیکنالوجیز سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ اعتماد، شفافیت اور جوابدہی کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے۔

قانون کی خلاف ورزی پر 75 لاکھ یورو سے ساڑھے 3 کروڑ تک جرمانے کی سزا سنائی جا سکے گی۔

Watch Live Public News