بھارتی ریاست ہریانہ کے نوجوان”اگنی ویر اسکیم“ سے متنفر 

بھارتی ریاست ہریانہ کے نوجوان”اگنی ویر اسکیم“ سے متنفر 
کیپشن: The youth of the Indian state of Haryana hate the "Agni Veer Scheme".

ویب ڈیسک: اکھنڈ بھارت کے پرچاری انتہا پسند مودی کی پالیسیوں سے بھارت کا نوجوان متنفر ہو چکا ہے۔ 14جون 2022 کو مودی کے دورِ حکومت میں ریکروٹمنٹ سکیم ” اگنی ویر“ متعارف کرائی گئی۔

تفصیلات کے مطابق اگنی ویر سکیم کے تحت 17 سے 21 سال کے بھارتی نوجوانوں کو 4 سالوں کے لئے بھارتی فوج میں بھرتی کیا جائے گا۔ اس سکیم کے حوالے سے بھارتی نوجوان مایوسی کا شکار ہیں۔ 

کانگریس رہنماؤں نے اگنی ویر سکیم کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے، راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ”اب اگنی ویر کو کیوں نافذ کیا گیا ہے؟ کیونکہ نریندر مودی چاہتا ہے کہ فوجیوں کی پنشن کے لئے مختص رقم اڈانی ڈیفنس کمپنی کو ہتھیاروں کی خریداری کے لئے منتقل ہو جائے“۔ اڈانی ڈیفنس کمپنی ہتھیاروں کی خریداری کے لئے امریکی اور اسرائیلی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کرے گی۔ 

راہول گاندھی نے مزید کہا کہ اڈانی ڈیفنس کمپنی وہی ہتھیار بھارتی فوج کو بیچے گی۔ اس سے پہلے ”ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ“ اور ”بھارت ہیوی الیکٹریکل لمیٹڈ“ جیسی دفاعی کمپنیاں ہندوستانی مسلح افواج کے لئے ہتھیار بناتے اور فروخت کرتے تھے،  یہ کام اب  اڈانی ڈیفنس کمپنی  انجام دے گی۔ 

کانگریس رہنما نے کہا کہ اس سکیم کے تحت ہمارا فوجی بغیر تربیت کے جائے گا اور جان دے کر بھی اسے شہید کا رتبہ اور عزت نہیں ملے گی۔ اگنی ویر سکیم ہمارے ساتھ بہت بڑا دھوکہ ہے جو” 4 سال کے لئے فوج میں جائے گا وہ اپنی جان نہیں دینا چاہے گا“۔

اگنی ویر سکیم کے بارے میں بھارتی ریاست ہریانہ کے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ ”نریندر مودی کو تیسری بار بھی حکومت چاہیے مگر نوجوانوں کو صرف 4سال کے بعد فوج سے برخاست کر دیا جائے گا“۔ اگنی ویر سکیم کے بعد نوجوانوں کا بھارتی فوج میں شامل ہونے کا رجحان بہت کم ہو چکا ہے۔

اگنی ویر سکیم سے قبل ہمارے پاس ٹریننگ کرنے والے نوجوانوں کی تعداد بہت زیادہ تھی جوکہ اب انتہائی کم ہو چکی ہے۔ یہ حالات صرف ہریانہ تک موجود نہیں بلکہ پورے بھارت کا یہی حال ہے۔ 4 سال کی خاطر کوئی اپنی جان نہیں کھونا چاہتا۔ اس سکیم کے تحت ایک نوجوان جان سے گیا اور اس کی لاش بھی ایسے ہی بھجوا دی اور شہید کا درجہ بھی نہیں دیا گیا۔ اگنی ویر سکیم کے تحت آج گراؤنڈز اور ٹریننگ سنٹرز ویران ہو چکے ہیں۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ نوجوان بھارتی فوج سے مایوس ہو چکے ہیں۔ اب لوگ بھارت سے باہر جانا چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لئے وہ اپنی جائیدادیں بیچ رہے ہیں۔ 4 سال بعد نوجوان کیا کریں گے؟ وہ ہتھیار چلانا سیکھ لیں گے اور پھر وہ عسکریت پسندی کریں گے جو ہمارے لئے باعث تشویش ہے۔ اگنی ویر ایک بےکار اور مضحکہ خیز سکیم ہے۔

اگنی ویر اسکیم متعارف کروانے سے مودی سرکار کا بھیانک چہرہ کھل کر سامنے آ گیا۔

اس امر میں شک کی کوئی گنجائش نہیں کہ مودی سرکار اپنے سیاسی مفادات کے لیے ملک کے جوانوں کا سودا کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتی۔

Watch Live Public News