اداکارہ سشمیتا سین نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ میں بتایا کہ انہوں نے دہلی کے ہسپتالوں کے لیے آکسیجن سلنڈر کا بندوبست کیا ہے تاہم انہیں ممبئی سے دہلی منتقل کرنے کے لیے مدد درکار ہے۔
سابقہ مس یونیورس کی اس ٹویٹ پر مداحوں کی جانب سے ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا کچھ صارفین کی جانب سے ان پر تنقید بھی کی گئی کہ وہ آکسیجن سلنڈرز کو دہلی میں کیوں منتقل کرنا چاہتی ہیں جبکہ ممبئی میں بھی ان کی ضرورت ہے۔
اداکارہ نے ٹویٹ اے این آئی کی ایک ٹویٹ کے جواب میں کیا جب دہلی کے ایک ہسپتال کے سی ای او آکسیجن کی کمی کے بارے میں بات کرتے ہوئے رو پڑے۔ اداکارہ نے لکھا ، "یہ دل دل دہلا دینے والی صورتحال ہے، آکسیجن کا بحران ہر جگہ موجود ہے۔ میں نے اس ہسپتال کے لئے چند آکسیجن سلنڈر کا انتظام کیا ہے لیکن انہیں ممبئی سے دہلی لے جانے کا کوئی راستہ نہیں ہے ، براہ کرم مجھے کوئی راستہ تلاش کرنے میں مدد کریں۔"
اس ٹویٹ پر ایک صارف نے سشمیتا کو ردعمل دیتے ہوئے پوچھا ، "اگر آکسیجن کا بحران ہر جگہ ہے ، تو آپ اسے ممبئی کے اسی طرح کے ہسپتال میں دینے کے بجائے اسے دہلی کیوں بھیج رہی ہیں؟" سشمیتا نے جواب دیا، "کیوں کہ ممبئی کے پاس ابھی بھی آکسیجن سلنڈرز موجود ہیں، دہلی کو ان کی ضرورت ہے، خاص طور پر چھوٹے چھوٹے ہسپتالوں کو، لہذا اگر آپ مدد کرسکیں تو کریں۔"
یاد رہے کہ بھارت میں کورونا کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ نئی دہلی کے ہسپتال میں آکسیجن نہ ملنے سے مزید 20 کورونا مریض جان کی بازی ہار گئے۔
اعداد وشمار کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران کووڈ 19 کے 3 لاکھ 46 سے زیادہ نئے مریض سامنے آئے ہیں۔ کورونا وائرس نے 24 گھنٹوں کے دوران مزید 2 ہزار 624 افراد کی جان لے لی ہے۔ بھارت میں کووڈ 19 کے ایکٹو کیسز کی تعداد 25 لاکھ 52 ہزار 940 تک جا پہنچی ہے جبکہ کووڈ 19 سے مرنیوالوں کی کل تعداد 1 لاکھ 89 ہزار 554 ہو گئی۔
یاد رہے کہ بھارت میں کورونا کے مثبت کیسز میں مسلسل اضافے کے ساتھ آکسیجن کی مانگ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے اور یہ صورتحال بدلنے میں وقت لگ سکتا ہے جس کی وجہ سے کئی قیمتی جانوں کے ضیاع کا خطرہ ہے۔