نتاشا جیل سے باہر آگئی تو برداشت کر لو گے؟ حمایتی میدان میں آگئے

نتاشا جیل سے باہر آگئی تو برداشت کر لو گے؟ حمایتی میدان میں آگئے
کیپشن: Karachi:karsaz road accident
سورس: web desk

ویب ڈیسک: کراچی میں کارساز روڈ پر ہونے والے حالیہ حادثے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کا سلسلہ جاری، دوسری جانب گل احمد فیبرکس کے مبینہ ملازمین اور نتاشا دانش کے دوست بھی دفاع میں آگئے ہیں۔
19 اگست کو پیش آنے والے اس ہولناک حادثے کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور چار زخمی ہوئے تھے۔کچھ افراد نے نتاشا کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ”وہ ڈپریشن اور مایوسی کا شکار تھی، یہ حادثہ جان بوجھ کر نہیں ہوا تھا“۔
نتاشا کے دوستوں کا کہنا ہے کہ ” نتاشا مجرم نہیں ہے، یہ ایک حادثہ تھا، ہم سب سے غلطیاں ہوتی ہیں۔ وہ ڈرائیونگ کے دوران پریشان تھی کیونکہ وہ ڈپریشن، مایوسی اور دیگر مسائل سے نمٹ رہی تھی، وہ نشے میں نہیں تھی پولیس نے اس کی تصدیق کی“۔
نتاشا دانش کے خیر خواہوں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہر سال ہزاروں لوگ حادثات میں مر جاتے ہیں، اس لئے بہتر ہے کہ اس کے خاندان کی کچھ رقم سے مدد کی جائے۔
ملزمہ کے دوستوں کا کہنا ہے کہ نتاشا بہت جلد جیل سے باہر ہوگی، انہوں نے سوشل میڈیا سوال کیا کہ کیا نتاشا کی رہائی برداشت کرلو گے؟

گل احمد فیبرکس اسلام آباد کی ایک خاتون نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی ٹائم لائن پر ایک پوسٹ بھی شیئر کی جس میں متاثرین کے لیے انصاف کا مطالبہ کرنے والوں کو ٹرول کیا گیا۔


بہت سے لوگوں نے مبینہ ملزم کے لیے کیے جانے والے دفاع پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حادثے کی شدت اور جانی نقصان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
یاد رہے کہ ملزمہ کے وکیل عامر منصور نے بتایا تھا کہ نتاشا نفسیاتی مریض ہے اور پانچ سال سے ان کا علاج جاری ہے تاہم جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے ماہر نفسیات نے انہیں ذہنی طور پر تندرست قرار دیا تھا۔
بعد ازاں سٹی کورٹ نے نتاشا کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا،اس حوالے سے آمنہ عارف کے چچا امتیاز عارف نے انصاف اور ملزمہ کو سزا دلانے کے لیے جدوجہد کرنے کا عزم کیا۔
واقعہ کے حوالے سے ایک اور ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں ملزمہ نتاشا، ان کا وکیل اور ڈاکٹر چنی لال واضح دکھائی دے رہے ہیں۔
ویڈیو کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ نتاشا کے وکیل ڈاکٹر چنی لال سے سازباز کررہے ہیں جس کی وجہ سے ابتداء میں ملزمہ کو ذہنی مریضہ قرار دیا گیا تھا تاہم صدر پاکستان کی صاحبزادی بختاور کی مداخلت کے بعد ڈاکٹر چنی لال نے ملزمہ کو تندرست قرار دیا تھا۔

Watch Live Public News